شہر حیدرآباد میں نصب کردہ سی سی کیمرے ناکارہ

   

جرائم و حادثات پر قابو پانا مشکل، بروقت درست کرنے میں پولیس ناکام
حیدرآباد ۔ /24 فبروری (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کو گلوبل سٹی اور سیف و اسمارٹ سٹی بنانے کی غرض سے دونوں شہروں میں لاکھوں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی گئی تھی ۔ ان کیمروں کی تنصیب کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کے نام پر تاجر پیشہ افراد کو پولیس نے زبردستی اس اسکیم میں شامل کرتے ہوئے گلی گلی اور ہر نکڑ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے ۔ نینوسیتم پروگرام کے تحت ہر پولیس اسٹیشن حدود میں سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمروں کو لگایا گیا تھا تاکہ جرائم پیشہ افراد اور کسی بھی مشتبہ حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھی جاسکے ۔ لیکن شہر میں اب ایسے کئی سی سی ٹی وی کیمرے پائے جاتے ہیں جو غیرکارکرد ہے اور انہیں متعلقہ پولیس اسٹیشن عملہ نے لاپرواہی سے چھوڑدیا ہے ۔ ریاست کے ڈائرکٹر جنرل پولیس ایم مہندر ریڈی جو سابق میں پولیس کمشنر حیدرآباد کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں شہر میں جرائم کی روک تھام اور کسی بھی قسم کی واردات کا فور ی سراغ لگانے کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو اولین ترجیح دیتے ہوئے رہائشی اور تجارتی علاقوں میں کئی کیمرے نصب کروائے تھے اور ان کیمروں کو متعلقہ پولیس اسٹیشن سے مربوط کیا گیا تھا ۔ لیکن اب کثیرتعداد میں غیرکارکرد سی سی ٹی وی کیمرے قلب شہر اور دیگر رہائشی علاقوں میں دیکھے جاسکتے ہیں ۔ نینوسیتم پروگرام کے تحت تاجر پیشہ افراد اور متعلقہ علاقے کے ویلفیر اسوسی ایشن سے رابطہ قائم کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن سطح پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو یقینی بنانے کیلئے دباؤ ڈالا گیا تھا لیکن اب غیرکارکرد سی سی ٹی وی کیمروں کو درست کرنے کیلئے لاپرواہی کی جارہی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ محض سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ہی پولیس کا مقصد ہے لیکن اس کی کارکردگی کا پتہ لگانے کیلئے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی دے رہی ہے ۔ پولیس عہدیداروں کو یہ چاہئیے کہ وہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو یقینی بنانے کیلئے عوام بالخصوص تاجر پیشہ افراد پر دباؤ ڈالنے کے بجائے موجودہ کیمروں کو کارکرد بنانے میں اپنی توجہ مرکوز کرے ۔