شہر کے گنجان مسلم آبادی والے علاقوں میں سرکاری سطح پر کورونا معائنے ضروری

   

ممبئی کے دھاراوی سلم کی طرح کورونا پر قابو پانے کی مہم کے بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں
حیدرآباد۔15جون(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے مسلم علاقوں میں موجود گنجان آبادیوں میں کورونا وائرس کے معائنوں کو سرکاری سطح پر کرنے کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ شہر حیدرآباد کی گنجان آبادیاں بھی ممبئی کے سلم دھاراوی کی طرح ہیں جہاں کم خطہ زمین پر زیادہ تعداد میں لوگ قیام کرتے ہیں۔ ممبئی کے سلم میں مئی کی ابتداء میں یومیہ 60 مریض پائے جانے لگے تھے لیکن اب یہ تعداد گھٹ کر یومیہ 20تک پہنچ چکی ہے ۔ مہاراشٹرا محکمہ صحت اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے دھاراوی میں کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں سب سے اہم گھر گھر کورونا وائرس کے معائنوں کے انتظامات کے علاوہ مصدقہ مریضوں کو الگ تھلگ کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ شہر حیدرآباد کے مسلم علاقوں اور دھاراوی میں سب سے زیادہ اہم مماثلت جو ہے اس میں سماجی فاصلہ کی برقراری کے امکانات نہ ہونے کے سبب پیدا ہونے والے مسائل ہیں ۔ محکمہ صحت مہاراشٹرا کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق 7لاکھ افراد کے معائنے کئے گئے ہیں جو کہ 45ہزار 700 مکانات میںرہنے والے مکینوں کے ہیں بتایاجاتا ہے کہ اس دوران محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ان 45ہزار 700 مکانات میں تازہ ہوا اور صفائی کے علاوہ بیت الخلاء کے استعمال کے متعلق بھی تفصیلات اکٹھا کی گئی ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ دھاراوی میں جن کورونا وائرس کے مریضوں کی توثیق ہوئی ہے ا س کا مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے توممبئی میں جو کورونا وائرس کے مریض صحت یاب ہوئے ہیں ان میں 51 فیصد دھاراوی سے تعلق رکھنے والے ہیں جبکہ مجموعی طور پر ممبئی کے دیگر علاقو ںمیں رہنے والوں کے صحت یاب ہونے کا فیصد 41 ریکارڈ کیا جا رہاہے۔ماہرین کا کہناہے کہ ممبئی میں دھاراوی پر قابو پانے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آنے لگے ہیں لیکن اس کیلئے گھر گھر معائنوں کے علاوہ متاثرہ مریضوں کو الگ تھلگ کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ حیدرآباد میں حکومت اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اگر گنجان آبادی والے علاقو ںمیں معائنوں کے انتظامات کئے جائیں اور مریضوں کو الگ تھلگ رکھتے ہوئے گنجان آبادیوں کو مریضوں سے پاک کیا جائے تو حالات کو بہتر بنایا جانا ممکن ہے۔ شہر میں دھاراوی کے طرز پر معائنوں کے مراکز اور بخار کی تشخیص کیلئے انتظامات کی صورت میں کورونا وائرس کے مریضوں کو دوسروں سے الگ کرنے کے اقدامات کو ممکن بنایاجاسکتا ہے اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کے علاوہ مریضوں کے علاج کے انتظامات کئے جاسکتے ہیں۔