شیرخوار بیٹے سے ملاقات کی خواہش نے باپ کی جان لے لی

   

سسرالی رشتہ داروں پر آگ لگادینے کا الزام ۔ پرانے شہر تالاب کٹہ میں دلخراش واقعہ

حیدرآباد ۔ 10 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : شیر خوار بچہ سے ملاقات کیلئے سسرال پہونچے ایک شخص کو مشتبہ طور پر آگ لگادی گئی ۔ تاہم اس پر شبہات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ یہ انسانیت سوز واقعہ پرانے شہر تالاب کٹہ میں پیش آیا ۔ میاں بیوی کے درمیان تنازعات کے بعد بیوی مائیکے میں تھی اور بچہ سے ملاقات کیلئے شرائط عائد کئے گئے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ 25 سالہ سلیم جو ہیلمیٹ فروخت کرتا تھا سلطان شاہی کے ساکن صابر کا بیٹا تھا ۔ سلیم اپنے شیر خوار بیٹے سے ملاقات کیلئے سسرالی مکان تالاب کٹہ گیا تھا اور وہاں اس کو جلا دیا گیا ۔ سلیم نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں یہ بات بتائی ۔ سلیم جب سسرالی مکان پہونچا تو بیوی نے دروازہ نہیں کھولا ، مرحوم سلیم کے قبل از مرگ بیان کے مطابق سلیم کے برادر نسبتی پر پٹرول ڈال کر آگ لگانے کا الزام ہے جبکہ سلیم سسرال جاتے وقت خود پٹرول لے گیا تھا ۔ بیوی کی ہٹ دھرمی اور سسرالی رشتہ داروں کی مبینہ ہراسانی سے سلیم پریشان تھا ۔ سلیم اور فاطمہ اشراف کی شادی اکٹوبر 2021 میں ہوئی تھی ۔ 40 دن قبل سلیم کی بیوی نے لڑکے کو جنم دیا ۔ وہ گذشتہ 2 ماہ سے مائیکے میں تھی اور سسرال جانے تیار نہیں تھی ۔ اس پر میاں بیوی میں بحث و تکرار ہوئی جو تنازعہ کی شکل اختیار کر گئی ۔ معاملہ افراد خاندان تک پہونچا اور پنچایت ہوئی آپسی بات چیت میں سلیم پر شرائط عائد کردئیے گئے کہ ہر ماہ 20 ہزار روپئے بیوی اور بچہ کی پرورش کیلئے ادا کرنا اور ہر 4ماہ میں ایک مرتبہ ملاقات کرنے کا سلیم کو موقع فراہم کیا گیا ۔ 5 دسمبر کو سلیم جو شیر خوار بچے سے ملاقات اور اس کے دیدار کو بے چین تھا ۔ سسرالی مکان پہونچا اور دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا ۔ سلیم کی شکایت کے مطابق جس پر پولیس تحقیقات کررہی ہے دروازہ کھولنے کے بعد سلیم کے برادر نسبتی نے اسے دھمکیاں دی اور بدسلوکی کے بعد پٹرول ڈال کر آگ لگادی ۔ اس دوران سلیم کی مدد کیلئے کوئی نہیں آیا اور وہ اپنے مکان پہونچا جہاں افراد خاندان نے اسے ہاسپٹل منتقل کیا اور سلیم کل زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ سلیم نے اپنی شکایت میں برادر نسبتی پر زندہ جلا دینے کا الزام لگایا ‘خوشدامن اور برادر نسبتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ انسپکٹر بھوانی نگر محمد امجد نے بتایا کہ سلیم کی مشتبہ موت کی پولیس تحقیقات کررہی ہے اور تحقیقات جاری ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سلیم جس وقت سسرالی مکان پہونچا اس وقت پٹرول اسکے ساتھ تھا جس کے شواہد پولیس حاصل کررہی ہے ۔ تاہم برادری نسبتی کے حملہ اور سلیم کے بیان کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور سلیم کو جس ہراسانی کا سامنا تھا ان کو بھی تحقیقات کے دائرے میں لیا جائیگا ۔ انسپکٹر نے کہا کہ تحقیقات کے بعد مکمل جواب دیا جائیگا ۔ سلیم کے بیان کو سب انسپکٹر سائیہ اماں نے ریکارڈ کیا اور بیان کے مطابق تحقیقات کی جائیگی جس میں سلیم نے برادر نسبتی سمیر اشراف پر پٹرول ڈال کر آگ لگانے کا الزام لگایا اور خوشدامن و برادر نسبتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ ع