شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
ایسے حالات میں !!
سو نہ پائی بے چاری وہ کل رات میں
’’جانے کیا کیا کہا ہم نے جذبات میں‘‘
وائف لنچنگ سے بھی ہے پریشانی اب
کیسے زندہ رہیں ایسے حالات میں
قرض کی بات جب کی،کہا ساس نے
بات کرنا میاں رہ کے اوقات میں
آج تک بھی نہیں بُھول پائے ہیں ہم
ظُلم اتنا ہوا تھا جو گُجرات میں
کر کے شادی ہے کتنا وہ خوش دیکھئیے
ایک بنگلہ ملا اُس کو خیرات میں
نیچی رکھتا نظر کو ہوں میں ہر گھڑی
اہلیہ رہتی ہے جو سدا گھات میں
ساری فکروں سے ہوتے ہیں آزاد ہم
جب بھی کرتے عبادت ہیں ہم رات میں
ہے سُکوں زندگی میں مری دوستو
ممی،ڈیڈی جو رہتے ہیں اب ساتھ میں
سوچ کر اور سمجھ کر کریں گُفتگو
کُچھ تو دم ہو سحرؔ آپ کی بات میں
…………………………
آزادی !!
٭ پاگل خانے کے معائنے پر آئی ہوئی ایک سوشل ورکر خاتون نے پاگل خانے کے سپرنٹنڈنٹ سے کہا ’’اُف کیسی جلاّد صفت نظر آتی ہے وہ عورت جس کے پاس سے ہم ابھی ابھی راہ داری میں گزرے تھے ، کیا وہ خطرناک ہے ؟
سپرنٹنڈنٹ ٹالنے کے انداز میں بولا کبھی کبھی خطرناک ہوجاتی ہے ۔
خاتون نے پوچھا : ’’تو پھر آپ نے اسے اتنی آزادی کیوں دے رکھی ہے ؟‘‘
سپرنٹنڈنٹ نے جواب دیا ’’مجبوری ہے ‘‘۔
خاتون نے کہا : کیسی مجبوری ؟ کیا وہ یہاں داخل نہیں ہے ؟
سپرنٹنڈنٹ نے وضاحت کی ، جی نہیں نہ وہ یہاں داخل ہے اور نہ اس پر میرا کنٹرول ہے، وہ میری بیوی ہے !‘‘۔
ایم اے وحید رومانی ۔ پھولانگ ، نظام آباد
……………………………
مہمان نوازی…!
٭ ایک صاحب کے یہاں تین نوکر تھے ، ایک کا نام کھارا ، دوسرے کا نام باسی اور تیسرے کا نام مہنگا ۔ ایک دفعہ اُن کے یہاں ایک مہمان تشریف لائے ۔ صاحب نے نوکروں سے کہا جلدی سے کھانا تیار کرو ، جب مہمان کھانے کی میز پر بیٹھے تو صاحب نے اپنے نوکر سے کہا :
کھارا … پانی لے آؤ
مہمان : نہیں…! نہیں…! مجھے پیاس نہیں لگ رہی ہے ۔
صاحب نے دوسرے نوکر کو آواز دی :
باسی ! کھانا لے آؤ…
مہمان یہ سن کر پریشانی کے عالم میں میز پر سے اُٹھے اور کہنے لگے ’’مجھے بھوک نہیں ہے میں گھر جارہا ہوں ‘‘۔
صاحب نے پھر تیسرے نوکر سے کہا :
مہنگا ! رکشہ لے آؤ…
یہ لفظ سننا ہی تھا کہ مہمان رفوچکر ہوگئے ۔
امتیاز علی نصرتؔ۔پداپلی
………………………
دُکھ ہوتا ہے …!
٭ ایک عورت کے شوہر کا انتقال ہوا تو وہ بیمہ کمپنی کے دفتر میں اپنے شوہر کے بیمہ کی پالیسی لے کر منیجر کے پاس جاکر بولی : ’’سر ! میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے ، اُن کے بیمہ کی رقم دیجئے ‘‘۔
منیجر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ’’اس واقعہ کو سُن کر بہت دُکھ ہوا …!‘‘
عورت غصہ میں بولی : ضرور ہورہا ہوگا ، مردوں کا ہرجگہ یہی حال ہے ، جب بھی کسی عورت کو چار پیسے ملنے کا موقع آتا ہے تو اُنھیں بڑی تکلیف اور دُکھ ہوتا ہے …!!
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر۔ نظام آباد
………………………
اس کی قیمت کیا ہے …!
٭ ایک باتونی بیوی کو علاج کیلئے لے کر جب شوہر ڈاکٹر کے پاس پہنچا تو ڈاکٹر نے عورت کے منہ میں تھرما میٹر رکھ کر منہ بند کرنے کیلئے کہا …
شوہر بیوی کو اتنی دیر خاموش دیکھ کر بولا : ’’ڈاکٹر صاحب …! آپ نے تو کمال کردیا، یہ کیا چیز ہے اور اس کی قیمت کیا ہے…؟‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………