شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
مشورہ …!!
بزرگوں کا مشورہ سُننا ذرا
چاہے مت مانو میاں اُن کا کہا
کیا بتائیں حال اپنے دیش کا
چل رہا ہے ظُلم کا اک سلسلہ
کر کے وعدہ جو مُکر جائے یہاں
لوگ اُس کو دیتے ہیں اب بد دُعا
جاکے جو ٹک جاتا ہے سُسرال میں
اُس کو سالے کہتے ہیں چکنا گھڑا
ایک ہی گولی سے ہوتی تھی شفا
اب کہیں ملتی نہیں ایسی دوا
پڑھ رہے ہیں سب پُرانے شعر ہی
تُم کلام اپنا سُناؤ اب نیا
کر کری کرتی ہے مُجھ سے روز ہی
کیسی عورت سے مرا پالا پڑا
حُکم اُس کے سب بجا لاتا ہوں میں
پھر بھی مُجھ کو کہتی ہے وہ بے وفا
باپ کتناخوش ہے اب دیکھو میاں
طئے جو اُس کی بیٹی کا رشتہ ہوا
امن سے اُس کو کوئی مطلب نہیں
ہے ازل سے ہی سحرؔ وہ سر پھرا
عُمر اُس کی ڈھل گئی ہے جو سحرؔ
اب کوئی اُس کا نہیں ہے آشنا
…………………………
لمبی عمر …!!
مریض : ’’عمر لمبی کرنے کا کوئی طریقہ
بتائیں…!؟‘‘
ڈاکٹر : شادی کرلو …!
مریض : اس سے عمر لمبی ہوجائے گی …؟
ڈاکٹر : ’’نہیں ! لیکن دو فائدے ضرور ہوں گے … ایک لمبی عمر کی خواہش ختم ہوجائے گی اور دوسری باقی بچی ہوئی زندگی لمبی لگنے لگے گی ‘‘۔
نُصیر عارض خان ۔ بورا بنڈہ
…………………………
خاموشی
٭ ایک شخص کو مکان کرائے پر چاہئے تھا۔ اُسے ایک مکان پسند آگیا اور مالک مکان سے بات کی ۔
مالک مکان نے کہا تمہارے پاس کوئی شور کرنے والی چیز جیسے ٹیپ ، ٹی وی ، بچے وغیرہ تو نہیں ہیں۔
وہ بیچارا شاعر تھا اس نے کہا نہیں جناب ! ایسا کچھ بھی نہیں ، لیکن ہاں ! جب میں لکھتا ہوں تو رات کی خاموشی میں میرے قلم کے کاغذ پر چلنے سے ہلکی ہلکی سی آواز آتی ہے۔
مالک مکان نے کہا بس پھر وہ قلم چھوڑ کر آنا ہے تو آ جاؤ۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
بے ساختہ
٭ ایک شادی شدہ جوڑا فٹبال کا بہت شوقین تھا ۔ ایک رات میاں بیوی اپنے مستقبل کے بارے میں بات کررہے تھے ۔ بیوی نے پیار سے پوچھا ’’اگر میں مرگئی اور آپ کو دوسری شادی کرنی پڑے تو کیا آپ دونوں اسی گھر میں رہیں گے ؟‘‘
’’میرا خیال ہے کہ ہاں ۔ کیونکہ یہ اسی لئے تو خریدا گیا ہے‘‘۔
خاوند نے جواب دیا
’’ہماری گاڑی کا کیا ہوگا ۔ کیا آپ دونوں اسے استعمال کریں گے؟‘‘۔
’’کیوں نہیں بھئی یہ استعمال کے لئے تو خریدی گئی ہے ‘‘۔
’’میری فٹبال کے ویڈیو کیسٹوں کا کیا ہوگا ۔ کیا آپ اسے میرے فٹبال کے کیسٹ دیکھنے دیں گے ؟‘‘
’’نہیں ! نہیں !!‘‘ وہ تو کرکٹ میچوں کی شوقین ہے ‘‘۔ خاوند نے بے ساختہ جواب دیا ۔
محمد الیاس حامد ۔ عثمان باغ
………………………
ایک زمانہ …!
دادا : ایک زمانہ تھا جب میری جیب میں صرف دس روپئے ہوتے تھے اور میں دوکان سے گھی ، دودھ ، دالیں سب کچھ لے آتا تھا…!پوتا : اب یہ حرکتیں نہیں چلتیں دادا جی ! اب وہاں کیمرے لگ گئے ہیں …!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
گلے کی وجہ سے
٭ منظور : ( اپنے دوست شعیب سے ) کیوں بھئی تم نے گانے کی مشق کیوں چھوڑدی ؟
شعیب : اپنے گلے کی وجہ سے ۔
منظور : کیوں ؟ کیا ہوا گلے کو ؟
شعیب : پڑوسیوں نے دبادینے کی دھمکی دی ہے ۔
اکمل نواب خیردی ۔ گلبرگہ
……………………………