شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
وصیت … !!
مُجھ کو محنت سے ہے نفرت دوستو
اور عشرت سے ہے اُلفت دوستو
مت کرو مُجھ کو نصیحت دوستو
ہے یہی میری وصیت دوستو
میں کسی سے دوستی کرتا نہیں
سب کو مُجھ سے ہے عداوت دوستو
داد مُجھ سے لیتے ہیں دیتے نہیں
کیا یہی ہے اب شرافت دوستو
جُھوٹے وعدے جو بھی کرتا ہے یہاں
ایسے نیتا پر ہے لعنت دوستو
لوگ رب کو یاد اب کرتے نہیں
کس کو ہے اب اتنی فرصت دوستو
ملنے جاتا ہوں میں امی جان سے
جب بھی ملتی ہے اجازت دوستو
مُجھ پہ ہے اللہ کا کتنا کرم
ہر جگہ ہے میری شہرت دوستو
بیہودوں کو ووٹ دے کے لائے ہم
ہو گئی کیسی یہ غفلت دوستو
جب بھی ہنس کر دیکھتی ہے وہ مُجھے
دُور ہو جاتی ہے کُلفت دوستو
داد پاتے ہی اُچھل جاتے ہیں ہم
یہ ہماری ہے روایت دوستو
سب کو دیکر خود میں کھاتا ہوں سحرؔ
اک یہی اچھی ہے عادت دوستو
…………………………
صرف ایک خواہش …!!
٭ ایک اندھی اور انتہائی غریب بُڑھیا جس کا صرف ایک ہی بیٹا تھا اور جسے کوئی ڈھنگ کی نوکری نہیں مل رہی تھی جس کے سبب اُس کی شادی نہیں ہوپارہی تھی ۔ ایک دن اچانک ہی ایک نیکی کے فرشتہ کو اُس بُڑھیا پر رحم آیا اور اُس نے اُس بُڑھیا سے کہا اے بُڑھیا سونچ کر بتا میں تیری صرف ایک دلی خواہش پوری کرسکتا ہوں ۔
بُڑھیا نے ایک لمحہ کیلئے غور وفکر کیا اور بولی بس میری ایک ہی خواہش پوری کردیجئے کہ میں اپنے پوتا ، پوتی کو چاندی سونے کے برتن میں کھاتا دیکھ کر خوش ہوجاؤں…!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
میں تھک گئی ہوں …!
٭ ایک کسان ڈاکٹر کے پاس پہنچا اور کہنے لگا۔’’ڈاکٹر صاحب اگلی بار جب آپ گاؤں آئیں تو میری بیوی کو بھی دیکھ لیں۔‘‘
’’خیریت تو ہے۔ کیا وہ بیمار ہے؟ ‘‘ ڈاکٹر نے پوچھا۔
’’نہیں بیمار تو نہیں ہے۔‘‘
’’تو پھر کیا بات ہے؟ ‘‘۔
’’کچھ کہنا مشکل ہے۔‘‘
’’کچھ کہنا مشکل ہے …!‘‘
ہاںڈاکٹرصاحب ! کل صبح وہ معمول کے مطابق چار بجے اٹھی ، بھینسوں کا دودھ نکالا ، ناشتہ تیار کیا پھر ہفتے بھر کے کپڑے دھوئے ، صفائی کی دوپہر کا کھانا پکایا شام تک کھیتوں میں کام کیا پھر رات کا کھانا تیار کیا ، برتن دھو کر رکھے۔ رات کے دس بجے وہ مجھ سے کہنے لگی۔’’میں تھک گئی ہوں‘‘شاید اسے کسی ٹانک کی ضرورت ہے۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
کیا پسند آیا…؟
٭ ایک شاپنگ مال میں ایک نوجوان لڑکی ایک خوبصورت نوجوان لڑکے کے مجسمہ (Statue) کو گھور کر دیکھ رہی تھی ۔ سیلس گرل نے لڑکی نے پوچھا : ’’میڈم کیا دیکھ رہی ہیں آپ ؟ کیا اس مجسمہ کو جو ٹی شرٹ پہنائی گئی ہے وہ آپ کو پسند آئی ہے ؟
’’نہیں ! نہیں !! البتہ یہ خوبصورت نوجوان لڑکے کا Statue کیا قیمت کا ہے ‘‘۔ لڑکی نے سیلس گرل سے پوچھا۔
سالم جابری۔ آرمور
…………………………
انتظار کا سبب !
گدھا ( کتے سے ) :یار ! میرا مالک روز مجھے مارتا ہے ۔
کتا : پھر تم اس کا گھر چھوڑ کیوں نہیں دیتے ؟
گدھا : ضرور چھوڑدیتا لیکن ایک بات ایسی ہے کہ میں اس کا گھر چھوڑ نہیں سکتا !
کتا : کیا بات ہے ؟
گدھا : میرا مالک جب بھی غصہ میں آکر اپنی بیٹی کو مارتا ہے یہی کہتا ہے:
’’تو بڑی شریر ہے تیری شادی میں کسی گدھے سے کروں گا‘‘
فیصل ، فریال ، شفاء ۔ محبوب نگر
……………………………