شیشہ و تیشہ

   

پاپولر میرٹھی
نازک دل !
میں ہوں جس حال میں اے میرے صنم رہنے دے
تیغ مت دے میرے ہاتھوں میں قلم رہنے دے
میں تو شاعر ہوں مرا دل ہے بہت ہی نازک
میں پٹاخے سے ہی مر جاؤں گا بم رہنے دے
…………………………
محمد عبدالقدوس رضوانؔ
ہلمٹ میں!
مرد و زن کی مشکل ہوئی پہچان ہلمٹ میں
عجیب خلق لگے ہے یہ انسان ہلمٹ میں
دے کے ٹکر بچ کر نکل گئی وہ کالج گرلز
وہاں کھڑے پکڑے گئے سلمان ہلمٹ میں
دیکھر شوہر کو زخمی یوں کہا مائی ڈیر
شُکر ہے بچا ہے سر میری جان ہلمٹ میں
مجرموں کو پکڑنا اب بہت مشکل ہے
چور ڈاکو اور چُھپے حیوان ہلمٹ میں
جب سے ہوا ہے ہلمٹ کالُزوم اے رضوانؔ
ہلمٹ لگاکہ سب ہیں پریشان ہلمٹ میں
…………………………
خوشگوار زندگی کا راز
میری بیگم مجھ سے بہت خوش ہے
کیونکہ سبزی کاٹ وہ دیتی ہے
پکا میں لیتا ہوں
پانی گرم وہ کردیتی ہے
برتن میں دھولیتا ہوں
صبح بچوں کو جگا وہ دیتی ہے
اور انھیں نہلا دھلاکر ناشتہ میں کرادیتا ہوں
جھاڑوپکڑا وہ مجھے دیتی ہے
اور سارے گھر کی صفائی میں کردیتا ہوں
آٹا وہ نکال دیتی ہے
گوندھ میں لیتا ہوں
پیڑے بنا وہ دیتی ہے
اور روٹیاں پکا میں لیتا ہوں
ہر ہفتے سہلیوں کو وہ بلالیتی ہے
اور ان کے لوازمات کا بندوبست میں کرتا ہوں
شاپنگ وہ کرلیتی ہے
اور ان کے بل ادا میں کرتا ہوں
اور آخر میں مجھ سے کہتی ہے
’’ جان ‘‘ مجھے کوئی کام ہو تو بتاؤ
خالد سامی خالد۔ کیشوگیری
…………………………
اس معاملے میں !
٭ ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ایک شخص نے ہوٹل کے مالک کو جھنجوڑتے ہوئے کہا : ’’جلدی اُٹھئے ، جلدی اُٹھئے ، میری بیوی ہوٹل کی کھڑکی سے کود کر خودکشی کررہی ہے ‘‘۔
ہوٹل کے مالک نے کہا :’’میں اس معاملے میں آپ کی کیا مدد کرسکتا ہوں ‘‘۔
آدمی نے کہا : ’’کھڑکی کا دروازہ نہیں کھل رہا ہے !‘‘۔
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
شیخیاں…!
٭ ایک صاحب نئے نئے عرب ممالک میں قیام کرکے لوٹے تو لوگوں کے سامنے شیخیاں مارتے کہ میں عربی زبان بہت اچھی سیکھ گیا ہوں، ایک شخص نے ان کا امتحان لینے کی غرض سے پوچھ ہی لیا کہ یہ بتاؤ کہ عربی میں ’’ ٹھنڈے شوربے ‘‘ کو کیا کہتے ہیں؟ ‘‘
وہ صاحب کچھ دیر سوچتے رہے اور سر کھجاتے رہے، پھر بولے ’’ عربی ‘ شوربے کو ٹھنڈا ہونے ہی نہیں دیتے، گرم ہی کھالیتے ہیں۔‘‘
ابن القمرین ۔ شاہ علی بنڈہ
…………………………
کیا چاہتی تھی ؟
٭ ایک دن اکبر بادشاہ نے بھرے دربار میں پوچھا : ’’بتاؤ لیلیٰ مجنوں سے کیا چاہتی تھی ؟‘‘
ملا دوپیازا : اپنے ساتھ اُسے بھی قبر میں لے جانا چاہتی تھی !!!
ڈاکٹر فوزیہ چودھری ۔ بنگلور
…………………………
میں وہ ہوں ؟
ایک آدمی : ’’تم کون ہو؟ ‘‘
دوسرا : ’’میں وہ ہوں ، جس سے سب معافی مانگتے ہیں ‘‘
پہلا : کیا مطلب !
دوسرا : ’’میں ’بھکاری‘ ہوں !‘‘
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………
سر منڈوادو
٭ ایک صاحب نے اپنے دوست سے کہا ’’میرا بال بال قرضے میں جکڑا ہوا ہے ، میں کیا کروں ؟ ‘‘دوسرے نے کہا ’’ تم سر منڈوادو ‘‘۔
بشریٰ ناز ۔ دلسکھ نگر
……………………………