شیشہ و تیشہ

   

محمد امتیاز علی نصرتؔ
سارے جہاں سے اچھا!!
ظلم و ستم کی زد میں نام و نشان ہمارا
برباد ہو چکا ہے ہند میں امن و اماں ہمارا
کس منہ سے پڑھیں اقبالؔ یہ مصرع تمہارا
’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘
…………………………
مزمل گلریزؔ
ٹماٹر …!!
ہر جگہ ہر محفل میں چھارہا ہے ٹماٹر
زینت اخبار کی آج بن گیا ٹماٹر
مال و زر کی چوری تو عام بات ہے
آج لاکھوں کے کوئی چرالیا ٹماٹر
پیاز کی قیمتیں کبھی رُلاتی تھیں
خواتیں کو اس بار رُلا گیا ٹماٹر
پہلے کوڑیوں کے مول بکتا تھا ، لیکن
آج سبھی ترکاریوں میں مہنگا ہوا ٹماٹر
اور بھی ہیں ترکایاں ٹماٹر کے سوا ، لیکن
ہر کسی کے دل و دماغ میں بس گیا ٹماٹر
مختلف اشیاء دیئے جاتے ہیں بطور تحفہ
تحائف کی فہرست میں جگہ بنالیا ٹماٹر
پسند ہیں سبھی کو لال لال ٹماٹر
کھارہے ہیں آج ہرا اور کچا ٹماٹر
قسمت کے کھیل بھی کتنے نرالے ہیں گلریزؔ
اک کسان کو آج کروڑپتی بنادیا ٹماٹر
…………………………
تم بھی نا …!!
٭ بیوی شوہر سے: اچھا بتائیں نا آج کھانا کیسا بنا تھا…؟
شوہر: تم بھی نا بس لڑنے کا کوئی نا کوئی بہانہ تلاش کرتی رہتی ہو۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ملک الموت…!
شوہر : میرے خواب میں کل ملک الموت آئے تھے …!
بیوی : کیا کہا …؟
شوہر : کہنے لگے تمہاری بیوی بہت خوبصورت ہے ۔
بیوی خوش ہوکر : پھر تم نے کیا کہا …؟
شوہر : میں نے کہا اتنی خوبصورت لگ رہی ہے تو لے جاؤ…!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
موت کا سبب …!!
٭ دو سہیلیوں کی روحیں مرنے کے بعد ملیں اور ایک دوسرے سے موت کا سبب دریافت کیا:
پہلی سہیلی: میں اپنے شوہر پر بہت شک کرتی تھی کہ وہ دوسری لڑکی سے ملتا ہے۔یہی سوچ کر میں آفس سے ایک دن جلدی گھر آگئی اور دیکھا کہ میرا شوہر کرسی پر اکیلا بیٹھا ہے میں یہ دیکھ کر اتنا خوش ہوئی کے مجھے ہارٹ اٹیک آگیا اور میں مر گئی۔
دوسری سہیلی: کاش تم اُس وقت ’’ فریج‘‘ کھول کر دیکھ لیتی تو نہ تو مرتی نہ میں مرتی !!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
خوبصورت عورت !
٭ ایک صاحب نے طنز کے طورپر ان کی بیوی سے کہا : ’’کان کھول کر سن لو ، خدا نے عورت کو خوبصورت اس لئے بنایا ہے کہ مرد اس سے شادی کرسکے اور بیوقوف اس لئے کہ وہ مرد سے شادی کرسکے !
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
تکلیف کی بات
٭ ایک صاحب گہری نیند سورہے تھے ۔ آدھی رات کو ٹیلی فون کی گھنٹی بجی ۔ انھوں نے ریسور اٹھایا تو دوسری طرف سے آواز آئی ’’آپ کو جو تکلیف ہوئی اس کی معافی چاہتا ہوں ۔ بات یہ ہے کہ میں آپ کے پڑوس میں رہتا ہوں ۔ آپ کاکتا ساری رات بھونکتا رہتا ہے ۔ جس سے مجھے رات بھر نیند نہیں آتی ۔ براہ کرم اس کاکچھ علاج کیجئے ‘‘۔ اس کے بعد ان صاحب نے شکریہ کہہ کر فون بند کردیا۔
اگلی رات اسی وقت ان صاحب نے اپنے پڑوسی کو فون کیا اور کہا آپ کو جو تکلیف ہوئی اس کی معافی چاہتا ہوں ۔ بات یہ ہے کہ وہ کتا میرا نہیں ہے ۔
ارملان ندیم ۔شولاپور
…………………………
اس لئے تو !
٭ والد نے لڑکے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا : بیٹے ! ہمیشہ اچھی صحبت میں رہا کرو ۔
بچے نے جھٹ سے کہا : ’’اس لئے تو ابو ! میں اسکول نہیں جارہا…!!
طلحہ ، فائزہ ، طاحہ ۔ گلبرگہ شریف
…………………………