شیشہ و تیشہ

   

آخر کیوں ؟
یہ لفافہ ، یہ ٹکٹ ، جھنجھٹ ہے اک
پاؤں پوسٹ آفس میں آخر کیوں رکھیں
گفتگو ہوجاتی ہے جب فون پر
پھر یہ خط وط ، لیٹر ویٹر کیوں لکھیں
……………………………
ڈاکٹر خواجہ فریدالدین صادقؔ
ہوگیا ہے …!!
نگاہوں سے اشارہ ہوگیا ہے
ہمارا دل بھی اُن کا ہوگیا ہے
میں طوفانوں سے لڑنا چاہتا ہوں
مقدر میں کنارہ ہوگیا ہے
ہماری عاشقی کا کیا بتاؤں
جہاں میں جس کا چرچہ ہوگیا ہے
حکومت بھی پریشاں کیوں نہ ہوگی
کہ خالی اب خزانہ ہوگیا ہے
پریشاں ہوگیا ہوں تم سے ملکر
’’مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے ‘‘
تمہاری ڈگریوں کا اب تو صادقؔ
زمانے بھر میں چرچہ ہوگیا ہے
زمانہ کہتا ہے صادقؔ ہمارا
ادب کا اک ستارا ہوگیا ہے
…………………………
اُس وقت …!!
٭ پہلا دوست اپنے قریبی دوست سے : میری بیوی سارا دن ٹیلیفون پر لگی رہتی ہے اور فون کی ایک گھنٹی بجنے سے پہلے فون جھپٹ کر کان کو لگالیتی ہے ۔ کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ یہ عادت کیسے چھڑاؤں۔
دوسرا دوست : جب وہ کپڑے استری کررہی ہو اور جب استری گرم گرم کپڑوں پر ہو ۔ اُس وقت اُس کے سیل فون پر کال کرو …!
بابو اکیلاؔ ۔ کوہیر
…………………………
وہ کون تھی …!!
بیوی : وہ کون تھی جو شاپنگ مال میں تمہارے پاس آکر چلو بول رہی تھی …؟
شوہر : عذاب میں پڑ گیا ہوں میں تم کو ساتھ میں شاپنگ مال لے جاکر اب اُس کو بھی جواب دینا ہے تم کون تھی ؟
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
لال پیلا…!!
٭ گاہک مرغی کی دوکان پر : جاوید بھائی ! ایک بڑی مرغی لے کر اُسے پہلے حلال کردو۔ پھر اُس کی پوری کھال نکال دو ۔ ہاں سُنو مرغی کے دو راناں نکال کر پورے گوشت کے بڑے بڑے ٹکڑے کردو ۔ زبردست بریانی بنانا ہے۔
دوکاندار : بھائی صاحب ! ذرا آہستہ سے بولو یہ سامنے جالی میں رکھا ہوا بڑا مرغا ہے نا تمہاری باتوں کو سُن کر غصے سے کیسے لال پیلا ہورہا ہے اور تم کو غصے سے کیسا دیکھ رہا ہے …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………
رفوچکر …!!
٭ استاد شاگردوں سے کلاس روم میں دریافت کرتے ہیں کہ رفو چکر کسے کہتے ہیں ؟
اتفاق سے اُسی کلاس میں ایک لڑکے کا نام رفیق تھا اُسے ’رفو‘ کہکر بلایا کرتے تھے ۔
اُس شاگرد نے کہا سر رفو چکر کھاکر گرگیا ہے اسی لئے اسکول نہیں آیا اسی کو رفو چکر کہتے ہیں۔ استاد نے دوسرے لڑکے سے کہا تم بتاؤ ؟
اُس لڑکے نے ہاتھ میں کتابیں لیکر کلاس روم سے باہر دوڑنا شروع کیا اور پیچھے مڑکر کہا سر اسی کو ’رفوچکر‘ کہتے ہیں ۔
عبدالمجیب ۔ ایرہ کنٹہ
…………………………
تیرے نام …!!
٭ شوہر نے فون پر بیگم سے کہا ’’آج میں تیرے نام کردیا …!!‘‘
بیوی : اجی کیا کردیئے میرے نام …!؟
شوہر : ارے پگلی کٹنگ کرلیا میں تیرے نام کی …!!
محمد مسعود علی ۔ اندول
…………………………
میرا بچہ …!
٭ ایک خاتون نے اپنی پڑوسن سے کہا کیا یہ گلی اتنی گندی ہے کہ بچے جب کھیل کر آتے ہیں تو کیچڑ اور مٹی سے لت پت ہوتے ہیں؟
پڑوسن نے کہا ’’ہاں بہن ابھی کل کی بات ہے مجھے پورے بیس بچوں کے منہ دھلانے پڑے تب کہیں جا کر پتا چلا ، ان میں سے میرا بچہ کون سا ہے…! ‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………