شیشہ و تیشہ

   

بابو اکیلاؔ
صدا …!!
جُھٹپٹے وقت کا ہے سنّاٹا
ابر چھایا ہوا ہے ہلکا سا
کس تکلف سے چل رہی ہے ہوا
جیسے کوئل کی وادیوں میں صدا
…………………………
فرید سحرؔ
مرجاتے ہیں …!!
پیار اوروں سے جتاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ظُلم اپنوں پہ وہ ڈھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ایسے داماد بھی دُنیا میں بہت ہیں لوگو
ساس،سُسرے کو ستاتے ہوئے مر جاتے ہیں
پیار سے جن کو الرجی ہی عجب رہتی ہے
آگ نفرت کی لگاتے ہوئے مر جاتے ہیں
کبھی والد،کبھی بھائی، کبھی شوہر بن کر
’’لوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں‘‘
غمزدہ ایسے بھی کُچھ لوگ جہاں میں ہیں میاں
ساری دُنیا کو ہنساتے ہوئے مر جاتے ہیں
نوجوانوں کا عجب شوق ہے جاری جگ میں
تیز گاڑی وہ چلاتے ہوئے مر جاتے ہیں
بھائی بہنوں سے بھی اُن کو ہے محبت لیکن
بوجھ سالوں کا اُٹھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
حوصلہ بیوی سے لڑنے کا نہیں جن میں یہاں
گولیاں صبر کی کھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہار جاتے ہیں یہاں عشق کی بازی جو سحرؔ
گیت غمگین وہ گاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ایک مصرع بھی جو خود سے نہیں کہہ سکتے سحرؔ
شعر اوروں کے سُناتے ہوئے مر جاتے ہیں
…………………………
توبہ کرؤ توبہ …!!
بیوی : کاش میری شادی آپ کی بجائے شیطان سے ہوجاتی تو اچھا تھا ۔
شوہر : توبہ کرؤ توبہ ، بھائی بہن کی شادی نہیں ہوسکتی …!!
اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
…………………………
بات دراصل یہ ہے …!!
٭ میاں بیوی میں زبردست جھگڑا ہوگیا ، شوہر بیہوش ہوگیا ۔
ڈاکٹر صاحب ! کیا میرے شوہر خطرے سے باہر آگئے ؟ کیا اُنھیں ہوش آگیا ؟
ڈاکٹر : ہاں ! ابھی ابھی تھوڑا سا خطرے سے باہر آرہے ہیں ایک آدھا گھنٹے میں وہ پورا ہوش میں آجائیں گے ۔
مگر میڈم ! تم کو تو یہ سُن کر خوش ہونا چاہئے مگر آپ کے ماتھے پر پسینہ آرہا ہے…؟
اُس عورت نے کہا : ڈاکٹر صاحب ! بات دراصل یہ ہے کہ میں ہی اُنھیں غصے میں بیہوش ہونے تک پٹائی کرتی رہی …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………
نہ پینے کی وجہ…!
٭ تین بلیاں کسی گھر میں گھس گئیں وہاں دودھ رکھا ہوا تھا جس میں بہت زیادہ شکر تھی ، دو بلیاں جلدی سے دودھ پینے لگیں ، تیسری بلی ویسے ہی کھڑی رہی ، بلیوں نے پوچھا ۔ ’’تو دودھ کیوں نہیں پی رہی ؟ ‘‘
بلی نے جواب دیا : ’’مجھے شوگر ہے ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
…………………………
مہلک حادثہ …!
٭ ایک امریکی عورت کے سامنے ایک انشورنس ایجنٹ نے اپنا تعارف کرائے بغیر ہی مطلب کی بات پر آتے ہوئے کہا آپ کو اپنے شوہر کے لئے پالیسی جلد سے جلد لینی چاہئے ممکن ہے وہ کسی دن ایک مہلک حادثے سے دوچار ہوجائیں ۔
عورت نے پوچھا یہ بتائیے کہ مجھے کتنی رقم دینی ہوگی ؟ انشورنس ایجنٹ نے دریافت کیا انشورنس پالیسی کے لئے ؟
عورت نے جواب دیا نہیں ! مہلک حادثے کے لئے …!!
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
…………………………
اپنا سوچیئے …!
٭ ایک امریکی باپ نے نہایت درد بھرے لہجے میں اپنے نوعمر سرکش بیٹے کو سمجھانے کی کوشش کی:’’بیٹا! اپنے اندر احساس ذمہ داری پیدا کرنے کی کوشش کرو۔ میں اور تمہاری مما ہمیشہ تو تمہاری رہنمائی کیلئے دنیا میں نہیں بیٹھے رہیں گے۔ ذرا سوچو کہ اگر آج میں اچانک مر جاؤں تو تم کہاں ہو گے ؟‘‘
بیٹے نے موسیقی کی دھن پر تھرکتے ہوئے جواب دیا :’’اگر آپ اچانک مرجائیں تو فکر کرنے کی ضرورت مجھے نہیں آپ کو ہوگی۔ ذرا سوچیں ،آپ کہاں ہوں گے ؟ ‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………