شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
فی الفور…!
ابھی ڈیپو سے آجاتی ہے چینی
گوالا گھر سے اپنے چل پڑا ہے
حضور اب چائے پی کر جائیے گا
ملازم لکڑیاں لینے گیا ہے
……………………………
محمد امتیاز علی نصرتؔ
شاہ پرست…!
لگاکر آگ شہر کو یہ بادشاہ نے کہا
اُٹھا ہے دل میں تماشے کا آج شوق بہت
جُھکاکر سر کو سبھی شاہ پرست بول اُٹھے
حضور کا شوق سلامت رہے ، شہر اور بہت
………………………
بابو اکیلاؔ
آتیں کتے … !!
بہت دنوں کے بعد اُنھوں آتیں کتے
بچوں کو کھلونے لاتیں کتے
اُن کے بغیر میرا جینا محال ہوگیا اب
آ کے پھر وہ جلدی جاتیں کتے
باہر کا مزہ لگ گیا فقط اب اُن کو
ہم سب کو اُلٹا سبق پھر پڑھاتیں کتے
بچے باوا کو یاد کرکے تھک گئے اماں
سب کو بمبئی لیجاکر خوب گھماتیں کتے
جھوٹے وعدے کرتے جاریں کب سے
ایک دن ہمارا نام مٹی میں ملاتیں کتے
کتنے دن ہوئے ایک پیسہ بھی بھیجے نہیں وہ
کھانے کو کھانا نہیں سب کو بھوکے سلاتیں کتے
…………………………
تیسری بار …!!
٭ جج : آج تم تیسری بار عدالت آرہے ہو! تمہیں شرم نہیں آتی …؟
ملزم : آپ جو ہر روز آتے ہیں ، اس حساب سے تو آپ کو ڈوب کر مرجانا چاہئے …!!
اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
…………………………
کیا بات ہے …!!
٭ ’’کیا بات ہے بی بی جی …!؟ آپ اتنی اُداس کیوں ہیں ؟ ‘‘ نوکرانی نے اپنی مالکن سے دریافت کیا ۔
مالکن نے دکھ بھرے انداز میں کہا : ’’تمہارے صاحب اپنے آفس کی ٹائپسٹ سے پیار کرنے لگے ہیں …!!‘‘
یہ سن کر نوکرانی بے ساختہ بول اُٹھی ایسا نہیں ہوسکتا ، یہ آپ مجھے جلانے کے لئے کہہ رہی ہیں …!!
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
وظیفہ پیرانہ سالی …۱
پہلا شخص : تمہارا لڑکا انجینئرنگ پاس کرنے کے بعد کیا کرنے والا ہے …!؟
دوسرا شخص : وظیفہ پیرانہ سالی کی درخواست داخل کرنے والا ہے کیونکہ اب آگے اُسے کوئی نوکری ملنے کی اُمید نہیں ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
گھر سے آخری گھر …!!
٭ راحت اندوری مرحوم کسی مشاعرے میں اپنا کلام سُنارہے تھے ۔ شعر کچھ یوںتھا؎
افواہ تھی کہ میری طبیعت خراب ہے
لوگوں نے پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا راحتؔ بھائی آپ کو تو پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا یہاں تو یہ حال ہے کہ افواہ اُڑا اُڑا کر لوگوں نے بیمار کردیا اور بیماری بھی ایسی کہ سیدھا گھر سے آخری گھر تک …!!
محمدحامداﷲ ۔حیدرگوڑہ ، حیدرآباد
…………………………
پسند اپنی اپنی
٭ دو مکینک گاڑیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ ایک نے پوچھا ۔ تمہیں گاڑیوں کی سیٹوں پہ چمڑے کے کور اچھے لگتے ہیں یا کپڑے کے ؟
کپڑے کے … ! دوسرے نے جواب دیا۔چمڑے کے کور پر ہاتھ اچھی طرح صاف نہیں ہوتے ۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
اندھیرے میں !
٭ ملا نصیرالدین چائے خانے میں بیٹھے گپیں مار رہے تھے ۔ گاؤں کے لوگ بڑی عقیدت سے سن رہے تھے ۔ ملا نے کہا میں اندھیرے میں بھی دیکھ سکتا ہوں ، اس پر ایک شخص ہمت کرکے بولا پھر آپ قندیل لئے کیوں پھرتے ہیں ؟ ملا نے کہا اس لئے کہ کوئی مجھ سے ٹکرا نہ جائے…!
شاذل ، رضیہ حسین ، سیٹھانی ماں ۔ گلبرگہ
…………………………