شیشہ و تیشہ

   

دلاور فگار
دعائے نجات
کسی شاعر نے اک محفل میں نوے شعر فرمائے
ردیف و قافیہ یہ تھا دعا کردے دوا کردے
کہیں مقطع نہ پاکر اک سامع نے دعا مانگی
الہ العالمیں اس قید سے مجھ کو رہا کردے
مرسلہ : ارمان سلطانہ ۔ مہدی پٹنم
…………………………
وحید واجد (رائچور)
بُرے دن ہیں …!
اب تو اک ایک پل بُرے دن ہیں
کب ہو جیون سَپَھل بُرے دن ہیں
ہر’’سبھا‘‘ میں بھی تُو تُو میں میں ہے
کیا سُناؤں غزل بُرے دن ہیں
…………………………
سردی میں
لبوں میں آکے کلفی ہوگئے اشعار سردی میں
غزل کہنا بھی اب تو ہوگیا دشوار سردی میں
محلہ بھر کے بچوں نے ڈھکیلا صبح دم اس کو
مگر ہوتی نہیں اسٹارٹ اپنی کار سردی میں
دوا دے دے کے کھانسی اور نزلے کی مریضوں کو
بیچارے ڈاکٹر خود پڑگئے بیمار سردی میں
کئی اہل نظر اس کو ڈسکو کی ادا سمجھے
بیچارہ کپکپایا جب کوئی فنکار سردی میں
یہ تو چوریوں اور وارداتوں کا زمانہ ہے
کہ بیٹھے آگ تاپتے ہیں پہرہ دار سردی میں
…………………………
دونوں طرف سے …!!
٭ ڈاکٹر راحت اندوری کسی مشاعرے میں اپنا کلام سنارہے تھے ، شعر کچھ یوں تھا؎
لوگ ہر موڑ پر رُک کر سنبھلتے کیوں ہیں
اِتنا ڈرتے ہیں تو گھر سے نکلتے کیوں ہیں
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا کیا کریں راحت بھائی گھر سے نہ نکلیں تو بھوکے مرجائیں اور سنبھل کر نہ چلیں تو حادثہ میں مرجائیں ۔ بہرحال موت دونوں طرف سے لکھی ہے …!؟
محمدحامداﷲ ۔حیدرگوڑہ ، حیدرآباد
…………………………
آزادی کے لئے …!
٭ ایک شخص وکیل کے پاس بیٹھا ہوا غصے کے عالم میں اس سے کہہ رہا تھا :
’’ تم طلاق دلانے کیلئے پانچ سو روپئے فیس مانگ رہے ہو جبکہ شادی کرنے میں صرف سو روپئے خرچ ہوئے تھے‘‘ ۔
وکیل نے سمجھاتے ہوئے کہا :
’’ لیکن میرے دوست ! آزادی کے لئے ہمیشہ بڑی قربانی دیجاتی ہے ‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
……………………………
تکلیف میں راحت !
٭ ایک شخص نے ڈاکٹر کو فون پر بتایا ڈاکٹر صاحب میری بیوی کے گلے میں کچھ تکلیف ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس کی آواز نہیں نکل رہی ہے اور بول بھی نہیں پارہی ہے آج کل یا اس ہفتے میں کسی دن آپ کا اتفاق سے گزر ہو تو اس کا گلا دیکھ لیجئے۔
دوسری طرف سے ڈاکٹر نے جواب دیا ’’ارے جناب آپ کی بیوی کچھ بول نہیں پارہی ہے تو میں ابھی آتا ہوں ، میں بالکل فرصت میں ہوں ‘‘ ۔ اس شخص نے پست آواز میں جواب دیا : ’’اچھا تو ڈاکٹر صاحب میں کسی مصروف ڈاکٹر سے رابطہ کرلوں گا !‘‘
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
……………………………
شرطیہ علاج …!!
٭ بیوی کے بلڈ پریشر کا شرطیہ علاج: اگر High ہے تو اُس کی ماں سے بات کروا دو۔
اور اگر Low ہے تو اپنی ماں سے بات کروا دو…!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی
…………………………
کسی کا بُرا ! !
٭ بیوی نے اپنے شوہر سے کہا کبھی آپ نے سونچا ہے میری شادی کسی اور سے ہوتی تو کیا ہوتا ؟
شوہر نے کہا ’’نا بابا ! میں کسی کا بُرا کیوں سونچوں گا !!‘‘
رباب جلیس الرحمن ۔ گلبرگہ شریف
……………………………
پہلے اپنی …!!
شوہر : اگر میرے ہاتھ میں حکومت ہو تو ملک کی تقدیر بدل دوں …!
بیوی : تم پہلے اپنی شلوار تو بدل لو ! صبح سے میری شلوار پہن کے گھوم رہے ہو ۔ …!!
اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
…………………………