شیو سینا کے ادھو ٹھاکرے گروپ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچا۔

,

   

الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز شنڈے کی قیادت والے گروپ کو حقیقی شیو سینا کے طور پرتسلیم کرلیاہے اور اس کو انتخابی نشانہ ”تیر اور کمان“ جاری کرنے کاحکم دیا ہے۔


نئی دہلی۔ مذکورہ ادھو ٹھاکرے گروپ پیر کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے یکناتھ شنڈے گروپ کو تسلیم کرنے اور ”تیر اور کمان“ کا انتخابی نشان کے متعلق سنائے گئے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایاہے۔

سینئر ایڈوکیٹ ابھیشک منو سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر اچوڑ کی قیادت والی بنچ پر ٹھاکرے کی زیرقیادت والی گروپ کی درخواست پر جلد ازجلد سنوائی کے لئے پیش کیاہے۔تاہم سی جے ائی نے کوئی آرڈر دینے سے انکار کیاہے۔

بنچ نے کہاکہ ”قواعد سب کے لئے ایک ہی ہیں‘ چاہئے وہ لفٹ‘ رائٹ اور سنٹر ہوں۔ کل مناسب طریقہ کا ر کے ذریعہ ائیں“۔الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز شنڈے کی قیادت والے گروپ کو حقیقی شیو سینا کے طور پرتسلیم کرلیاہے اور اس کو انتخابی نشانہ ”تیر اور کمان“ جاری کرنے کاحکم دیا ہے۔

تنظیم پر کنٹرول کے لئے طویل جنگ کے بارے میں 78صفحات پر مشتمل ایک حکم میں کمیشن نے ادھو ٹھاکرے کے گروپ کو اجازت دی کہ ریاست میں اسمبلی ضمنی انتخابات کی تکمیل تک اس کے لئے مختص کردہ ”جلتی ہوئی مشعل“انتخابی نشان اپنے پاس رکھے۔

مذکورہ کمیشن نے کہاکہ 2019کے مہارشٹرا سمبلی الیکشن میں 55شیو سینا کے جیت حاصل کرنے والے امیدواروں میں شنڈے کی حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی نے 76فیصد کے قریب ووٹ حاصل کئے ہیں۔

تین رکنی کمیشن نے کہاکہ ادھو ٹھاکرے کی گروپ کے اراکین اسمبلی نے 23.5فیصد ووٹ جیت حاصل کرنے والے شیو سینا امیدواروں کی حمایت میں حاصل کئے ہیں۔