شیو سینا کے کارکنان نے ادھوٹھاکرے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر ایک شخص کے سر منڈا۔ویڈیو

,

   

مذکورہ شخص کی شناخت ہیرمانی تیواری کے طور پر ہوئی ہے جس نے 20ڈسمبر کے روز ادھوٹھاکرے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ اس وقت کیاتھا جب مہارشٹرا کے چیف منسٹر نے دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے ساتھ پولیس کی بربریت کا تقابل جلیاں والا باغ سے کیاتھا۔

ممبئی۔یہا ں واڈالاسے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو شیو سینا کے کچھ ورکرس نے مبینہ طورپر مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے خلاف فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ کیاتھاکاسر منڈدیا۔

جمعہ کے روز واڈالا ایسٹ کے شانتی نگر علاقہ میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔مذکورہ شخص کی شناخت ہیرمانی تیواری کے طور پر ہوئی ہے جس نے 20ڈسمبر کے روز ادھوٹھاکرے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ اس وقت کیاتھا جب مہارشٹرا کے چیف منسٹر نے دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے ساتھ پولیس کی بربریت کا تقابل جلیاں والا باغ سے کیاتھا۔

اتوار کے روز شیو سینا کے کچھ کارکنوں نے ہیرمانی تیواری کی بہر کیف واڈالا ایسٹ کے گھر کاپتہ چلالیااور گھر کے باہر انہیں طلب کیا۔ سوشیل میڈیا پر ویڈیو وائیرل ہوا ہے جس میں شیو شینا کے ورکرس تیواری کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے دیکھائی جارہے ہیں

۔مذکورہ سینا کے کارکنان نے ابتداء میں تیواری کے ساتھ مارپیٹ کی اور پھر بعد اس کاسر منڈا۔ واڈالا ٹی ٹی پولیس نے ہیرامانی تیواری او رشیوسینا کارکنان کو سی آر پی سی دفعات کے تحت نوٹس جاری کی ہے۔

ہیرامانی نے کہاکہ میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ادھو ٹھاکرے پر تبصرہ کرنے کے بعد‘ میرے کو دھمکیاں ملنے لگیں جس کے بعد میں نے پوسٹ ہٹادیا۔

اتوار کے روز کچھ شیو سینا کے کارکن میرے گھر ائے اور مجھے باہر آنے کے لئے کہا۔ بدسلوکی اور مارپیٹ کے بعد انہوں نے میرا سرمنڈدیا“۔

ہیرامانی پہلے وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) سے وابستہ تھا اور بجرنگ دل کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک حامی ہے۔

تیواری کاشمار شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی حمایت کرنے والوں میں ہے جس نے اتوار کے روز سی اے اے کی حمایت میں نکالے گئے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوا تھا