شیڈول کی اجرائی سے قبل عوام نے مودی کو وزیراعظم کی حیثیت سے تسلیم کرلیا

   

تلنگانہ میں بی جے پی کی ڈبل ڈیجیٹ میں کامیابی، ناگرکرنول میں بی جے پی کے جلسہ عام سے خطاب

حیدرآباد ۔ 16 مارچ (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مدی نے کہاکہ سنٹرل الیکشن کمیشن کی جانب سے شیڈول کی اجرائی سے قبل ملک کے عوام نے مودی کو تیسری مرتبہ وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تلنگانہ میں بھی بی جے پی نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے مرکز میں بی جے پی کی حکومت تشکیل دینے میں اہم رول ادا کرے گی۔ ناگرکرنول میں منعقدہ بی جے پی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام بی آر ایس اور کانگریس سے بدظن ہوچکے ہیں۔ بی جے پی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کررہے ہیں جس کا انہیں کل حلقہ لوک سبھا ملکاجگری میں منعقد کئے گئے روڈشو سے اس کا پتہ چل گیا ہے۔ عوام سڑکوں پر قطاروں میں گھنٹوں کھڑے رہ کر جو پیار دکھایا ہے وہ مودی اور بی جے پی پر بھروسہ کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تلنگانہ کو گیٹ وے آف ساوتھ انڈیا کا اعزاز حاصل ہے لیکن 10 سال تک بی آر ایس حکومت نے بڑے پیمانے کی بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں کرتے ہوئے ریاست کو لوٹ لیا ہے۔ تلنگانہ کے عوام نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پر بھروسہ کرتے ہوئے ووٹ نہیں دیا بلکہ بی آر ایس کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔ ریاست میں اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس پارٹی عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ کانگریس پارٹی ملک کے مفادات کے خلاف کام کررہی ہے۔ ووٹ بنک کو اہمیت دے رہی ہے۔ ماضی میں کانگریس نے امبیڈکر کو شکست دی تھی۔ قبائلی صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو شکست دینے کی کوشش کی ہے۔ تلنگانہ کے ایس سی ڈپٹی چیف منسٹر کی کانگریس نے توہین کی ہے۔ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے معاملے میں کانگریس اور بی آر ایس کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔ بی جے پی سماجی انصاف کو ترجیح دیتی ہے جبکہ کانگریس اور بی آر ایس دونوں خاندانی جماعتیں ہیں۔ کانگریس اور بی آر ایس کے درمیان تلنگانہ کے عوام سینڈوچ بن گئے ہیں۔ مرکزی حکومت بدعنوانیوں میں ملوث رہنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کرے گی۔ تلنگانہ میں بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں ڈبل ڈیجیٹ میں کامیابی حاصل کرے گی۔ تلنگانہ سے بی جے پی کو زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیاب بنانے پر ترقی میں مکمل تعاون کرنے کا عوام کو تیقن دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بی آر ایس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے دستور ہند کو تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امبیڈکر کی توہین کی ہے۔ دلت بندھو کے نام پر دلتوں کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ دلت کو چیف منسٹر بنانے کے وعدے سے کے سی آر منحرف ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 2 جی بدعنوانیوں میں ملوث تھی تو بی آر ایس آبپاشی پراجکٹس کی بدعنوانیوں میں ملوث ہوئی ہے۔2