صحت کے خطرات کے باوجود شاہین باغ کا احتجاج

,

   

حکومت کی جانب سے جاری کردہ اڈوائزری پر ردعمل پیش کرتے ہوئے قاضی عماد‘ میڈیاکوارڈینٹر شاہین باغ نے کہاکہ ”ائی پی ایل جیسی تقاریب اور سینما ہال پر حکومت کی جانب سے عائد کردہ احکامات کا ہم احترام کرتے ہیں۔

مگر وہ تقاریب سیر وتفریح کے معاملات ہیں جبکہ ہم جو احتجاج کررہے ہیں وہ ہمارے بقاء کی لڑائی ہے۔ دونوں کا کوئی تقابل نہیں ہے“۔

نئی دہلی۔ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے عوامی اجتماعات کو دوری اختیار کرنے کے متعلق اڈوائزری کے باوجود شاہین باغ میں جہاں پر پچھلے90دنوں سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے

وہاں کے مظاہرین نے کہاکہ صحت کے متعلق احتیاطی اقدامات کے ساتھ وہ اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔

یہ اسوقت ہوا ہے جب دہلی کی حکومت نے 200لوگوں سے زائد عوامت اجتماعات پر رسمی امتناع عائد کردیا ہے جس میں اسپورٹس جیسے ائی پی ایل بھی شامل ہیں۔

جمعہ کے روز دہلی کے نائب وزیراعلی منیش سیسوڈیانے عوام سے استفسار کیاکہ وہ عوامی اجتماعات سے دوری اختیار کریں اور احتیاطی تدابیر کے طور پر ”سماجی دوری“ بنائیں۔

جب ان سے پوچھاگیاہے کہ یہ احکامات شاہین باغ کے احتجاج پر بھی عائد ہوگاتو انہوں نے کہاکہپ”وہ (احتجاجیوں کو ہٹانے) کاکام مرکزی حکومت کو کرنا ہوگا“۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ اڈوائزری پر ردعمل پیش کرتے ہوئے قاضی عماد‘ میڈیاکوارڈینٹر شاہین باغ نے کہاکہ ”ائی پی ایل جیسی تقاریب اور سینما ہال پر حکومت کی جانب سے عائد کردہ احکامات کا ہم احترام کرتے ہیں۔

مگر وہ تقاریب سیر وتفریح کے معاملات ہیں جبکہ ہم جو احتجاج کررہے ہیں وہ ہمارے بقاء کی لڑائی ہے۔ دونوں کا کوئی تقابل نہیں ہے“۔

لیگل ٹیم کے رکن وکیل انور صدیقی نے کہاکہ ”جب تک سپریم کورٹ ہمیں کوئی ہدایت نہیں دیتا تب تک ہم احتجاج کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیں گے“۔

عماد نے کہاکہ ہم ہاتھ کی صفائی کرنا والا سامان احتجاج کے مقام پر احتیاطی اقدامات کے طور پر نصب کریں گے