صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی بے داغ سیاسی رہنما

   

محمد نعیم وجاہت
حالیہ عرصے کے دوران ہمارے ملک میں سیاسی اقدار جس طرح تباہ و برباد کردیئے گئے ہیں اُس پر ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ سیاسی شعبہ صرف اور صرف ایک منافع بخش کاروبار میں تبدیل ہوگیا جہاں صرف مفاد پرستوں کی اجارہ داری ہے لیکن حال ہی میں ریاست تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی پھر حکومت کی تشکیل کے بعد وقف بورڈ جیسے اہم اور حساس ادارہ کی صدارت ایک مہذب خاندان سے تعلق رکھتے ، تعلیمیافتہ سنجیدہ فکر اور حرکیاتی نوجوان کو سونپی گئی ہے اُس سے یہ اُمید جاگ اُٹھی کہ اب بھی سیاسی شعبہ اچھے لوگوں سے خالی نہیں ہوا میں یہاں بات کررہا ہوں سید عظمت اللہ حسینی کی جو زمانہ طالب علمی سے ہی کانگریس سے وابستہ رہے اور طلبہ برادری ، نوجوانوں اور خاص طور پر اقلیتوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ عظمت اللہ حسینی صدرنشین وقف بورڈ عہدہ کیلئے ایک ڈارک ہارس ثابت ہوئے کسی نے یہ توقع نہیں کی تھی اُنہیں یہ انتہائی اہم ذمہ دار عہدہ دیا جائیگا ۔ر یاست میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کے بعد سب یہی توقع کررہے تھے کہ انہیں ’’ ایم ایل سی ‘‘ بناکر تلنگانہ قانون ساز کونسل میں بٹھایا جائیگا ۔ سید عظمت اللہ حسینی ہمیشہ کانگریس ہائی کمان کی نظروں میں رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہیکہ انہیں صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ کا بلا مقابلہ اتفاق رائے سے صدرنشین بنایا گیا ۔ گھمبی راؤ پیٹ ضلع کریم نگر سے عظمت اللہ حسینی کا تعلق ہے وہ سید نور اللہ حسینی مرحوم کے فرزند ہیں جن کا زرعی پیشہ سے تعلق تھا ۔ ان کے ارکان خاندان میں جملہ 8 ارکان ہیں 6 بھائیوں اور دو بہنوں پر مشتمل خاندان میں سید عظمت اللہ حسینی کا ساتواں نمبر ہے ۔ دسویں جماعت تک گھمبی راؤ پیٹ میں تعلیم حاصل کی ۔ انورالعلوم کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم مکمل کی ۔ کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس آئی سے وابستہ ہوئے اور سب سے پہلے نظام کالج این ایس یو آئی کے صدر منتخب ہوئے تب سے انہوں نے اپنے سیاسی سفر میں کبھی پیچھے پلٹ کر نہیں دیکھا پہلے این ایس یو آئی کے ریاستی سکریٹری اس کے بعد متحدہ آندھراپردیش این ایس یو آئی کے صدر منتخب ہوئے اپنے صدارتی دور میں سید عظمت اللہ حسینی نے آندھرا ، رائلسیما اور تلنگانہ سے کئی نوجوانوں کو سیاست میں متعارف کرایا وہ لوگ آج دونوں تلگو ریاستوں میں اسمبلی ، پارلیمنٹ اور کونسل کی نمائندگی کررہے ہیں ۔ متحدہ آندھراپردیش یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دی اس کے بعد آل انڈیا یوتھ کانگریس جنرل سکریٹری منتخب ہوئے اور ملک کے کئی ریاستوں میں یوتھ کانگریس اُمور انچارج کی حیثیت سے خدمات انجام دی ۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹری اور تلنگانہ تشہیری کمیٹی کنوینر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ کانگریس قیادت نے عظمت اللہ حسینی کو پارٹی کے تنظیمی امور میں جو بھی ذمہ داری دی اس کو انہوں نے بخوبی نبھایا ہے ۔ عظمت کی ایک اور خاص بات یہ رہی کہ وہ غیر متنازعہ شخصیت کے مالک ہونے کے ساتھ بے داغ رہے ہیں ۔ کانگریس پارٹی میں تمام قائدین سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور پارٹی میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھیں جاتے ہیں انہوں نے اپنی خدمات کے ذریعہ پارٹی قائدین اور کارکنوں کے ساتھ عوام کا دل جیتا ہے ۔ اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں کو پارٹی سے قریب کرنے میں بھی انہوں نے اہم رول ادا کیا ہے ۔ ان کے بارے میں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے وہ کبھی عہدوں کے پیچھے نہیں بھاگے ۔ اعتراف خدمات کے طور پر کانگریس کے تنظیمی عہدوں سے لے کر صدرنشین وقف بورڈ کا عہدہ عطا کیا گیا ۔ اُمید ہے سید عظمت اللہ حسینی اپنی دیانتداری ، سچائی اور قرض شناسی کے ذریعہ وقف بورڈ کے مفادات کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے جو ان کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے ۔