صدر ٹرمپ کا مواخذہ ‘ دفاعی ٹیم میں کین اسٹارو ایلن ڈرشووٹز شامل

,

   

وائیٹ ہاوز کے وکیل پیٹ سیپلون ٹیم کے سربراہ ہونگے ۔ صدر کے شخصی اٹارنی بھی سینیٹ میں دفاع کیلئے آئیں گے

واشنگٹن 18 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) 1990 کی دہائی میں بل کلنٹن کے مواخذہ میں اہم رول ادا کرنے والے کین اسٹار اور امریکہ کے سب سے بڑے معروف وکیل ایلن ڈرشووٹز کو سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذہ میں دفاع کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ان دونوں سینئر وکلاء کو سینیٹ میں ہونے والے مواخذہ میں صدر ٹرمپ کو بری کروانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اس ٹیم میں تیسرے وکیل کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ کین اسٹار نے بل کلنٹن کے مواخذہ میں تحقیقات کی تھیں جس کے نتیجہ میں کلنٹن کا مواخذہ 1998 میں کیا گیا تھا ۔ ان کے ساتھ رابرٹ ڈبلیو راے نامی وکیل بھی دفاعی ٹیم میں شامل ہونگے ۔ رابرٹ ڈبلیو رے نے کلنٹن کے ساتھ مصالحت پر گفتگو کی تھی جب کلنٹن صدارتی معیاد کے خاتمہ کے بعد وائیٹ ہاوز سے واپس ہوئے تھے ۔ معروف وکیل ایلن ڈرشووٹز ہاوروڈ لا اسکول کے پروفیسر ہیں اور انہوں نے اب تک عدالتوں میں او جے سمپسن ‘ کلا وان بیلو اور مائیک ٹائسن جیسی شخصیتوں کی کامیاب پیروی کی تھی ۔ ان کا رول بھی حالانکہ محدود ہوگا اور وہ سینیٹ میں ہونے والی سماعت میں ٹرمپ کی جانب سے مباحث کرینگے ۔ وہ دستوری گنجائش کا حوالہ دینے کی کوشش کرینگے ۔ صدر ٹرمپ کی لیگل ٹیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ بات بتائی ہے ۔ تین انتہائی اہم ترین وکلاء کا انتخاب کرتے ہوئے صدر نے ایک انتہائی معروف قانونی ٹیم تیار کرلی ہے اور انہوں نے ٹی وی کی شخصیتوں کو بھی اس میں شامل کیا ہے جن میں فاکس نیوز کے ارکان بھی شامل ہیں۔ تاہم ان سب کے ساتھ کچھ منفی پہلو بھی جڑے ہوئے ہیں۔ وکیل ایلن ڈرشووٹز نے عدالت میں جیفری اپسٹین کی مدافعت کی تھی جن پر جنسی جرائم کا الزام تھا ۔ کین اسٹار کا جہاں تک تعلق ہے انہوں نے فٹبال ٹیم کی جنسی بے راہ روی کا مقدمہ لڑا تھا جس کی وجہ سے انہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا اور مسٹر رے پر ایک موقع پر سابق گرل فرینڈ کا تعاقب کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ ٹرمپ کی دفاعی ٹیم میں وائیٹ ہاوز کے وکیل پیٹ سیپلون دفاعی ٹیم کی قیادت کرینگے جبکہ ٹرمپ کے شخصی اٹارنی جے سکیلو بھی اس کا حصہ رہیں گے ۔ وائیٹ ہاوز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے کچھ غلط نہیں کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کی دفاعی ٹیم سینیٹ میں ان کا کامیاب دفاع کریگی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مواخذہ کی یہ تحریک بے بنیاد ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کے مقدمہ کی سماعت کا منگل کو آغاز ہوگا اور اس وقت تک دفاعی ٹیم اپنی تیاریاں مکمل کرلے گی ۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کین اسٹار کی شمولیت سے کئی گوشوں کو حیرت ہوئی ہے ۔ وہ 1998 میں بل کلنٹن کے مواخذہ کے ہیرو تھے حالانکہ بعد میں کلنٹن کو سینیٹ میں براء ت مل گئی تھی ۔ کئی گوشوں نے ان کی شمولیت پر حیرت کا اظہار بھی کیا ہے ۔ اس شمولیت پر سب سے پہلے رد عمل کا اظہار کرنے والی مونیکا لیونسکی نے کہا کہ یہ ایک مذاق سے کم نہیں لگتا ۔ مونیکا لیونسکی سے بل کلنٹن کے مواخذہ ہی کی کین اسٹایر نے تحقیقات کی تھی ۔ بعض گوشوں کا کہنا ہے کہ کین اسٹار کی شمولیت ٹرمپ کی جانب سے ایک اہم فیصلہ ہے ۔ وہ اس بات پر زور دینگے کہ صدر ٹرمپ کا مواخذہ غیرمنطقی اور غیر واجبی ہے ۔ جو پراسکیوٹر سابق میں ایک صدر کے مواخذہ کے ذمہ دار تھے وہی اب ایک دوسرے صدر کے خلاف مواخذہ کی تحریک کو سینیٹ میں ختم کروانے کیلئے پیروی کرینگے ۔ امریکہ کے بعض سینیٹرس نے بھی کین اسٹار کی شمولیت پر مسرت کا اظہار کیا ہے ۔ ریپبلیکن سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کیون کرامر نے کہا کہ اسٹار کی شمولیت سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔