صوفیاچودھری ایک فٹ اداکارہ ہیں

,

   

بی ٹاؤن کی اداکارہ صوفیہ چودھری جس کو آخری مرتبہ پردے پر 2013میں ریلیز ہوئی فلم ’ونس اپاؤن ایک ٹائم ان ممبئی دوبارہ“ دیکھا تھابالی ووڈ کی چست اور تندرست اداکاروں میں سے ایک ہیں ان کا کہنا ہے کہ بے انتہا پرہیز او ربے انتہا ورک ورزش میں وہ یقین نہیں رکھتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں ”میری منشاء میں ہمیشہ تسلسل رہتا ہے۔ میں سمجھتاہوں نے چست اور تندرست رہنا اپنی زندگی کا حصہ ہے اور فطری طور پر آپ کے اندر ہونا چاہئے۔صوفیا نے کہاکہ ”پھر آپ کو اس میں مشکل نہیں ہوگی اگر اس کو آپ یومیہ کام کاج میں شامل کرلیتے ہیں تو۔

میں سمجھتی ہوں ہر روز ورزش کرنے چاہئے‘ چاہئے وہ ڈانس کی شکل میں رہے یا پھر یوگا اور سوئمنگ یا کسی اور ذریعہ سے‘ اس کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں“۔

صوفیا نے ممبئی میں پیلیٹس فیسٹول آف انڈیا جس کو فٹنس ٹرینی یسمین کراچی والا نے منعقد کیاتھا کہ تیسرے ایڈیشن کے موقع پر یہ باتیں کہہ رہی تھیں۔پیلٹس کے طریقہ کار کو 20ویں صدی میں جوزف پلیٹس نے متعارف کروایاتھا۔ دنیا بھر میں اس پر کام کیاجاتا ہے بالخصوص آسڑیلیا‘ کینڈا‘امریکہ اور یونائٹیڈکنگ ڈم میں اس پر کافی کام ہوتا ہے۔

صوفیا نے کہاکہ ”میں پیلٹس کی بڑی مداح ہوں۔ پچھلے سات سالوں سے میں یسمین اس پر کام کررہی ہوں۔

میری والدہ لندن میں اس کا استعمال کرتی ہیں‘ جس کی وجہہ سے بچپن سے مجھے اس کے متعلق جانکاری حاصل ہے۔

یقینا اس نے میری زندگی تبدیل کردی ہے۔

یہ صحت مند بناتا ہے اور جسم کے متعلق توجہہ دلانے میں مدد گار ہے‘ ہندوستان میں اس کے فروغ کے لئے میں شعور بیداری کی پہل کو پسند کرتی ہوں“