طالبان کو تنہا نہ کیا جائے ، قطر کا مغربی دنیا کو مشورہ

   

دبئی: قطر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان اور اس کے نئے طالبان حکمرانوں کو تنہا کرنا کوئی جواب یا دلیل نہیں بلکہ سابق باغیوں سے رابطہ کرنے سے اْن میں موجود اعتدال پسند آوازوں کو تقویت ملے گی۔ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے قطر میں ہونے والے سفارتی اجلاس کے دوران یہ بات کہی جہاں طالبان نے برسوں سے سیاسی دفتر قائم کر رکھا ہے۔دنیا یہ دیکھ رہی ہے کہ دو دہائیوں کی شورش اور جنگ کے بعد طالبان حکمرانی کی جانب کیسے منتقل ہوئے ہیں جب انہوں نے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد ملک کا کنٹرول سنبھالا۔رواں ہفتے امریکا، 10 یورپی اقوام اور یورپی یونین کے نمائندوں نے دوحہ میں طالبان رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی۔قطری وزیر خارجہ نے دوحہ میں انسداد دہشت گردی اسپیشلسٹ کے حاضرین کو بتایا کہ قطر سمجھتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو طالبان پر درست اقدامات کے لیے زور دینا چاہیے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے بجائے اس کے کہ صرف منفی اقدامات پر ان کو سزا دینے کی بات کی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں رہنمائی فراہم کرنا بہت اہم ہے، یہ ترقی اور آگے بڑھنے کی ترغیب دے گی۔