طبی ماہرین کے مطابق پارلرس پر آکسیجن لینا فوائد سے زیادہ خطرہ ہے۔

,

   

نئی دہلی۔ جنوبی دہلی کے ایک مال میں تین لوگ جس کی عمر 20سال کے قریب ہے آئسکریم پارلر کی طرح دیکھائی دینے والے مرکز میں داخل ہوئے۔

ان لوگوں کے قیمتوں کے کارڈ کا مشاہدہ کیااور اپنے پسندیدہ مزے کا انتخاب کیا‘ نارنگی‘ گھانس والا لیمو‘ پیپر منٹ‘ سفید بڑی کرسی پر بیٹھ گئے اور پائپس سے ذریعہ سانس لینا شروع کردیا۔ دہلی کے نئے فیشن میں آپ کااستقبال ہے۔

لوگ چاہئے کی چسکیوں کے ساتھ آرام کرنے او رشہر کے کسی مال میں فلم دیکھنے کے لئے داخل ہونے کے بجائے یا پھر کسی دوکان سے خریدنے میں دلچسپی نہیں دیکھا رہے ہیں بلکہ اکسی پیور میں پندرہ منٹ کی آکسیجن کا خارک لے رہے ہیں۔

مذکورہ تینوں نومبر میں بہت ہی کم صاف مطلع والے اتوار‘ نومبر کا یہ وہ مہینہ ہے جس میں دہلی کے اندر گروسری کی دوکان پر بھی پولیش ماسک فروخت کیاجاتا ہے‘ ایک مال میں داخل ہوئے۔

راجدھانی کے مختلف حصوں میں آلودگی کی سطح 60گنابڑھ جاتی ہے جو 2.5مائیکرون کی سائز ہوتا ہے جس سے کینسر کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے۔ وائشانوی اور سوریہ ونش چوہان دونوں کی عمر 20سال ہی ہے بالترتیب تنفسی عارضہ کاشکار ہیں۔

بروچر پر لکھے اعلامیہ میں استفسار کیاجارہا ہے کہ وہ مریض جنھیں شدید دمہ ہے‘ یاوہ برونکٹس کے مریض ہیں یا پھر انہیں اسفیما ہے وہ آکسیجن بار کا استعمال کرنے سے قبل ڈاکٹر سے رجوع ضرور ہوجائیں۔

وائشانوی نے پیپر منٹ او رچوہان نے لیمن گراس کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کسی بھی ڈاکٹر سے رجوع نہیں کیاحالانکہ وہ اکثر انہلر اور چوہان نبلائزر کا استعمال کرتے ہیں۔

دی ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے ان لائن ہوٹل کا انتظا م کرنے والی کمپنی کی ایک ملازم وائشانوی نے کہاکہ ”میں نہیں سمجھتی ہے کہ آکسیجن کی خریدی اچھا ائیڈا ہے۔

یہ ایک جنونی محسوس ہوتا ہے‘ مگر ایک مرتبہ اس کو استعمال کرنا چاہتی تھی۔ یہ اچھا ہے مگر میں یقین سے نہیں کہہ سکتی ہے کہ اس کو مسلسل استعمال کرنا چاہئے یانہیں“۔

ان کی دوست اپرنا شاہ جس نے نارنگی کے مزے کا انتخاب کیاتھا نے ان کاسردرد غائب ہونے کا احساس ہورہا تھا۔ڈاکٹر س کا کہنا ہے کہ آکسیجن بار میں بہتر محسوس کرنے والے صارفین کے لئے فوری طور پر راحت اس لئے نہیں مل رہی ہے کیونکہ وہ اعلی معیار کاآکسیجن پائپ سے استعمال کررہے ہیں بلکہ باہر کی ہوا سے وہ صاف آکسیجن صاف ہے۔

یہاں تک کہ ہوا میں آلودگی کی موجودگی کے باوجو د کی ہوا انسانی جسم کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی اہل رہتی ہے

۔ایک میڈیکل ماہر نے بتایا کہ آکسیجن لینے والی ایک خوراک سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس کے بجائے یہ ان مریضوں کے لئے نقصاندہ ہے جنھیں شدید دمہ ہے اور سی او پی ڈی کا مرض لاحق ہے

۔مذکورہ کمپنی توقع کررہی ہے کہ وہ دہلی ائیرپورٹ پر ایک مرکز قائم کرے اور دیگر مقامات پر بھی اس کی برانچ شروع کرے۔

قیمت 299سے 499تک مزے پر منحصر ہے جو15منٹ کے لئے رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مہینہ میں د س خورات کے لئے 2100سے 3100تک کی قیمت کا بھی تعین کیاگیا ہے۔