عاشق کے ساتھ تعلقات بحال کرنے ضعیف شوہر کا قتل

   

بیوی ہی قاتل ثابت ، عاشق جوڑا جیل منتقل ، پولیس اور آر ٹی اے کی تحقیقات
حیدرآباد ۔ /15 مئی (سیاست نیوز) ضعیف شوہر کو راستے سے ہٹانے اور عاشق کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کی ایک کوشش نے خاتون کو قاتل اور عاشق جوڑے کو جیل منتقل کردیا ۔ مائیلاردیوپلی پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ جہاں 67 سالہ محمد خاں نامی شخص کی موت حادثاتی نہیں بلکہ منصوبہ بند قتل ثابت ہوئی ۔ جس میں تاج جاوید اور عطیہ کو گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس نے سڑک حادثہ ظاہر کرتے ہوئے کار کے ذریعہ ٹکر دے کر ہلاک کرنے والی اس تمام سازش کا پردہ فاش کردیا ۔ روڈ ٹریفک اکسیڈینٹ مانیٹرنگ ونگ سیل جو حالیہ دنوں سائبرآباد پولیس کمشنریٹ میں قائم کی گئی اس سیل نے اس کیس کی حقیقت کو منظر عام پر لایا ۔ مائیلاردیوپلی پولیس اور آر ٹی اے مانیٹرنگ سیل کے باہمی اشتراک سے تین افراد بشمول ایک خاتون گرفتار کرلی گئی ۔ سب انسپکٹر پولیس مائیلاردیوپلی مسٹر ریویندر نائیک کے مطابق /6 مئی ایک سڑک حادثہ پیش آیا جس میں 67 سالہ محمد خاں نامی ضعیف شخص ہلاک ہوگیا ۔ ایک نامعلوم کار کی جانب سے ٹکر دینے کی شکایت متوفی کے برادرنسبتی نے پولیس کو دی تھی اور پولیس نے ضابطہ کی کارروائی کے بعد جانچ کا آغاز کردیا ۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ حادثہ کی تفصیلات اور واردات حاصل کی جارہی تھیں کہ اس دوران متوفی کے رشتہ داروں نے ایک سی سی ٹی وی کیمرے میں اس کار کی مشتبہ نقل و حرکت کو دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد مائیلاردیوپلی پولیس نے آر ٹی اے مانیٹرنگ سیل کے انسپکٹر محمد وحید الدین سے معاملہ کو رجوع کیا ۔ انسپکٹر محمد وحید الدین نے سارے واقعہ کی جامع انداز میں تحقیقات کرتے ہوئے مائیلاردیوپلی پولیس کو کچھ اہم سراغ دئے اور اس کی بنیاد پر تمام ٹکنیکل ثبوت بھی اس آر ٹی اے مانیٹرنگ سیل نے پولیس کو فراہم کردیئے اور پولیس نے اس سازش کو بے نقاب کردیا اور تین افراد تاج الدین ساکن منگل ہاٹ ، جاوید ساکن شاد نگر اور عطیہ پروین ساکن وٹے پلی مائیلاردیوپلی کو گرفتار کرلیا ۔ عطیہ پروین محمد خاں کی دوسری بیوی ہے جس کی عمر تقریباً 34 سال بتائی گئی ہے ۔

پروین اور تاج کے درمیان ناجائز تعلقات پائے جاتے تھے اور اس میں اہم رکاوٹ پروین کا شوہر محمد خاں ہی تھا ۔ لہذا اس نے اپنے عاشق کے ساتھ منصوبہ تیار کیا اور ضعیف شوہر کو راستہ سے ہٹانے کے لئے اس کے قتل کی سازش تیار کی اور بہ آسانی کامیاب بھی ہوگئے لیکن آر ٹی اے مانیٹرنگ سیل نے انہیں زیادہ وقت تک خوش رہنے نہیں دیا اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے منتقل کردیا ۔