بنگلورو۔ عامر خان کے ٹائر میجر سیٹ لمٹیڈ کے اشتہار پر اعتراض جتاتے ہوئے جس میں سڑکوں پر لوگوں کو پٹاخے جلانے سے بچنے کا وہ مشورہ دے رہے ہیں‘ بی جے پی ایم پی اننت کمار ہیگڈے نے مذکورہ کمپنی سے استفسار کیاہے کہ ”نماز کے نام پر سڑکوں کو بندکرنے اور اذان کے دوران مساجد سے آنے والے شور“ پر بھی بات کریں۔
کمپنی کے ایم ڈی اور سی ای او اننت وردھان گوئینکے کو تحریر کردہ ایک مکتوب میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے حالیہ اشتہار پر توجہہ دیں جس نے ”ہندوؤں میں ایک بے چینی“ پیدا کردی ہے اور امیدظاہر کی ہے کہ مستقبل میں یہ ادارہ ”ہندوؤں کے جذبات“ کا احترام کرے گا۔
ہیگڈے نے کہاکہ ”آپ کی کمپنی کا حالیہ اشتہار جس میں عامر خان لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ سڑکوں پر پٹاخے جلانے سے گریزکریں ایک اچھا پیغام ہے۔
عوامی مسائل پر آپ کی تشویش قابل تحسین ہے۔ اسی ضمن میں میں آپ سے درخواست کرتاہوں کہ لوگوں کو سڑکوں پر درپیش مسائل جیسے جمعہ اور مسلمانوں کے تہواروں کے مقع پر نماز کے نام پر سڑکیں بند کردینے کے جیسے مسائل پر بھی اپنی توجہہ مبذول کریں“۔
اکٹوبر14کو تحریر کردہ اپنے لیٹر میں انہو ں نے کہاکہ ہندوستان کے کئی شہروں میں یہ ایک عام بات ہے کہ نماز ادا کرنے کے دوران مسلمان سرکیں بند کردیتے ہیں‘ گاڑیاں جیسے ایمبولنس اورفائر فائٹرس کی گاڑیں بھی ٹریفک میں پھنس جاتے ہیں اور کی وجہہ سے ”بڑا جانی نقصان“ ہوتا ہے۔
کمپنی کے اشتہار میں سوتی آلودگی کے مسلئے کو اجاگرکرنے کی گوئینک سے درخواست کرتے ہوئے اتر کنڈا کے مذکورہ ایم پی نے کہاکہ ہر روز”جب ہمارے ملک میں اذانیں دی جاتی ہیں تو مساجد کے بلند میناروں پر نصب کئے گئے مائیکوں سے زور کی آوازیں آتی ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ”اجازت کی حدود سے آگے کی یہ آوازیں ہوتی ہیں۔
جمعہ کے ایام میں اور بعض اوقات میں یہ طویل ہوتی ہیں۔ یہ مختلف بیماریوں میں مبتلا‘ اور آرام کرنے والے مختلف اداروں میں کام کرنے والے اور کلاس رومس میں پڑھانے والے ٹیچرس کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔ درحقیقت متاثرہونے والے یہ فہرست کافی طویل ہے جس میں بعض کا یہاں پر ذکر کیاگیاہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”کیونکہ آپ عوامی مسائل کے تئیں بہت ہی حساس رویہ اختیار کرتے ہیں اور آپ ہندو کمیونٹی سے بھی تعلق رکھتے ہیں‘ مجھے یقین ہے کہ آپ کوصدیوں سے ہندوؤں کے ساتھ امتیاز کا یقینا احساس ہوگا“ اور مزیدکہاکہ ان دنوں ”مخالف ہندو اداکاروں“ کا ایک گروپ ہمیشہ ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہا ہے وہیں وہ اپنی کمیونٹیکی جانب سے کی جانے والی غلطیوں کاانکشاف کرنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں
۔ہیگڈے نے کہاکہ ”لہذا میں آپ سے گذارش کرتاہوں کہ ہندوؤں میں بے چینی پیدا کرنے والیہ آپ کی کمپنی کے اشتہار پر مشتمل اس خصوصی واقعہ کے طور پر توجہہ مبذول کریں“کیونکہ انہوں نے امیدظاہر کی ہے کہ مستقبل میں گوئینک کے ادارے کی جانب سے ہندوؤں کے جذبات کا احترام کیاجائے گا اورکسی بھی مقصد سے راست یا بالراست ان کے جذبات کوٹھیس نہیں پہنچایاجائے گا۔