عبوری ِضمانت کے تین ہفتے مکمل ہونے کے بعد نتاشاناروال واپس تہاڑ جیل پہنچے۔

,

   

نئی دہلی۔پنجرہ توڑ جہدکار اور جواہرلال نہرو یونیورسٹی(جے این یو) اسٹوڈنٹ نتاشا نروال نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے ان کے والد کی کویڈ19سے اچانک موت کے پیش نظر جاری کردہ تین ہفتوں کی عبوری ضمانت کی تکمیل کے بعد خود کو آج تہاڑ جیل کے سپرد کردیاہے۔

اتوار کے روز ٹوئٹر پر پنجرہ توڑ نے لکھا کہ”کویڈ کی وجہہ سے اچانک والد کی موت کے بعد دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی عبوری ضمانت کو تین ہفتوں کی تکمیل کے بعد نتاشانروال نے تہاڑ جیل میں خودسپردگی اختیارکرلی ہے۔

ہم نے انہیں گڈ بائے کہا‘ پھر ایک مرتبہ ہمارے گہرے غصہ اور غم ہے‘ اس امید کے ساتھ کہ وہ بہت جلد رہا کردی جائیں گی۔پنجرہ تور وہ گروپ ہے جویونیورسٹی میں رسائی‘ عدم امتیازی سلوک اور موثر رہائش کے مقصد سے خواتین کے لئے جدوجہد کررہا ہے۔

اس گروپ نے اپنے اس مطالبہ کو بھی دہرایا جس میں نتاشا‘ دیوانگانا (کالیتا) او ردیگر سیاسی قائدین کی ”فوری طور پر غیر مشروط رہائی“کی مانگ کی گئی ہے۔

قبل ازیں جسٹس سدھارتھ مردیول او رانوپ جے بھامبانی پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ نے مانا تھا کہ خاندان میں کوئی فرد نہیں ہونے کی وجہہ سے نتاشا کے والد کی نعش اسپتال میں آخری رسومات کے لئے پڑی ہوئی ہے۔

جس کے پیش نظر 50,000کے شخصی مچکلے پر ضمانت کی احکامات جاری کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ عدالت نے نتاشا کے مکان کے ایڈرس کی تفصیلات بھی مانگی تھی۔

اور ان کے گھر کے قریب کے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو اس کی جانکاری بھی پہنچائی گئی تھی۔عدالت نے حکم دیاتھا کہ وہ پی ایس کے ایس ایچ او کرائم برانچ‘ اسپیشل سل کو اپنا ٹیلی فون نمبر فراہم کریں۔

شمال مشرقی دہلی میں پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات کے ضمن میں نتاشا کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔