عتیق احمد کی 1.23 ارب روپے کی ملکیت قرق

   

یوگی حکومت کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی
لکھنؤ:اتر پردیش کی یوگی حکومت مسلم قائدین کے خلاف سرگرم ہے۔ حکومت نے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی 1.23 ارب کی ملکیت قرق کرلی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عتیق احمد پر دھومن گنج تھانہ میں درج گینگسٹر ایکٹ کی دفعہ (1)14 کے تحت ملکیت کو قرق کیا گیا ہے۔ پریاگ راج کے گنگاپار میں جھونسی تھانہ حلقہ کے حویلیا واقع یہ ملکیت عتیق احمد کے والد اور چچا کے نام درج تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ زمین کے اس ٹکڑے کے بیشتر حصے میں ببول اور بیر کے درخت لگے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ عتیق احمد اور ان کے قریبی رشتہ داروں کی ملکیتوں کی تلاش لگاتار جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کو اس سلسلے میں جانکاری ملی کہ عتیق احمد کی جرائم سے حاصل غیر قانونی ملکیت حویلیا جھونسی میں ہے۔ پولیس کے مطابق یہ ملکیت عتیق احمد نے اپنے اور اپنے رشتہ داروں کے نام پر بہت خاموشی کے ساتھ کروا رکھی تھی۔ ایس پی سٹی سنتوش کمار مینا کا کہنا ہے کہ قرق ملکیت ملزم عتیق احمد کے والد حاجی فیروز اور چچا عثمان احمد کے نام پر پائی گئی۔ یہ غیر منقولہ ملکیت 13 بیگھہ ہے جس کی ممکنہ قیمت 1 ارب 23 کروڑ ہے جسے قرق کرنے کا حکم ضلع مجسٹریٹ سے ملا تھا۔ بدھ کی دوپہر ان کی قرقی کروائی گئی۔