عراق میں احتجاجی مظاہرے حکومت سے اصلاحات کا مطالبہ

   

بغداد،12نومبر(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار اور ملک کے سینئر ترین مذہبی پیشوا نے حکام پر زور دیا ہے کہ عراق میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے حکومت مخالف احتجاج کے بعد اصلاحات کیلئے ‘سنجیدہ’ ہوجائیں۔ خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں یکم اکتوبر سے شیعہ اکثریت اور بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرے نظام حکمرانی کی تجدید کا مطالبہ کررہے ہیں، مذکورہ احتجاجی لہر عراق میں کئی دہائیوں کے دوران سب سے مقبول اور ہلاکت خیز ہے ۔اس خونیں تصادم نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں اور وائٹ ہاؤس میں تشویش کی لہر دوڑا دی اور ان کی جانب سے بغداد پر ‘مظاہرین کے خلاف تشدد کو روکنے ’ اور انتخابی اصلاحات منظور کرنے کے لئے زور دیا گیا۔چنانچہ اب کئی ہفتوں سے جاری مفلوج نظام زندگی کے باعث عراق کے اعلیٰ رہنما نظام کو برقرار رکھنے پر رضامند نظر آتے ہیں لیکن عراق میں اقوام متحدہ (یو این اے ایم آئی) کے عہدیداروں نے نظام میں تبدیلیوں کے لئے زور دیا ہے ۔ان تبدیلیوں میں دوہفتوں میں انتخابی اصلاحات، حالیہ پرتشدد کارروائیوں کے ذمہ داروں اور بدعنوان عہدیداروں کے خلاف کارروائی اور انسداد بدعنوانی قانون کی منظوری شامل ہے ۔