عراق کے کرکوک میں نسلی تصادم کے دوران متعدد مظاہرین ہلاک

   

بغداد : عراق کے شمالی شہر کرکوک میں کردوں اور عربوں اور ترکمانوں کے درمیان ایک اہم عمارت کے تنازعہ پر پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ حکام نے علاقہ میں کرفیو نافذ کیا تھا، جسے اب اٹھا لیا گیا ہے۔ شمالی عراق کے کثیر النسل شہر کرکوک میں حکام نے اتوار کے روز کرفیو کو ہٹا لیا، جو ہفتہ کے روز ہلاکت خیز مظاہروں کے بعد نافذ کیا گیا تھا۔ سیکوریٹی فورسز اور مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ کئی دنوں کی کشیدگی کے بعد نسلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں چار مظاہرین کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ ایک درجن سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے۔ تنازعہ کرکوک کی ایک عمارت کے حوالے سے ہے، جو کسی وقت کردستان ڈیموکریٹک پارٹی (کے ڈی پی) کا ہیڈ کوارٹر ہوا کرتی تھی، تاہم 2017 سے یہ عمارت عراقی فوج کے اڈے کے طور پر کام کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت جذبہ خیرسگالی کے طور پر اس عمارت کو کے ڈی پی کو دوبارہ واپس کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم عرب اور ترکمان مخالفین اس اقدام کے خلاف ہیں اور انہوں نے گزشتہ ہفتہ عمارت کے سامنے ایک احتجاجی کیمپ نصب کر لیا تھا۔