عقائد کی بنیاد پر نسل پرستی بھی امتیازی سلوک کا ایک حصہ ہے۔ عرفان پٹھان

,

   

ہندوستان کے سابق تیز گیند باز عرفان پٹھان نے عالمی سطح پر چل رہی نسل پرستی کی بحث کے پیش نظرمنگل کے روز کہاکہ چمڑی کے رنگ تک ہی نسل پرستی محدود نہیں ہے او ریہ ان کے مذہب کی بنیاد پر بھی نسلی امتیاز کا نشانہ بنایاجاسکتا ہے

پٹھان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”نسل پرستی صرف چمڑے کے رنگ تک محدود نہیں ہے۔دوسرے عقائد کی ہونے کی بنیاد پر کسی ایک سوسائٹی میں گھر دینے سے انکار بھی نسل پرستی ہے“

جب پی ٹی ائی نے اگروہ یہ لکھے ہیں تو کیا اس کا ذاتی تجربہ انہیں ہے یا پھر کسی واقعہ کا مشاہدہ کرنے کی بعد انہوں نے یہ بات کہی ہے‘ جس پر پٹھان نے جوا ب دیا کہ”یہ میرے مشاہدہ کا حصہ ہے اور میں سمجھتاہوں اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے“۔

معاشی درالحکومت ممبئی سے لے کر ملک کے بہت سارے شہرمیں کئی عالیشان عمارتوں ”مسلمانوں کے لئے نہیں ہیں“ کے لئے بدنام ہیں یا تووہاں پر صرف اونچی ذات والے ہندو رہ سکتے ہیں یا پھر غیر مسلم خاندان اور مسلمانوں کو ان سے باہر رکھا گیا ہے۔

مسلمانوں کو قومی راحدھانی دہلی میں بھی فلیٹ کرایہ پر حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

امریکہ میں منیا پولیس کے سفید فام پولیس افیسر کے ہاتھوں سیاہ فام افریقی امریکی جارج فلاؤڈ کی پچھلے ماہ موت نے عالمی سطح پر سفید فام بالادستی اور نسل پرستی کے خلاف احتجاج کو ہوا دی ہے