علیحدگی پسندوں کو جیلوں میں بند کریں گے : بی جے پی

   

نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ڈی این اے میں خرابی

جموں 21فروری (سیاست ڈاٹ کام ) بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر یونٹ کے صدر اور شعلہ بیان لیڈر رویندر رینہ نے حکومت کی جانب سے وادی کشمیر میں علیحدگی پسند لیڈران اور انتخابی سیاست سے وابستہ افراد کی سیکورٹی واپس لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ کشمیری مزاحمتی قائدین کے خلاف درج سبھی پرانے مقدمے کھول کر انہیں دلی کی تہاڑ جیل اور راجستھان کی جودھ پور جیل میں بند کیا جائے گا۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ان جماعتوں کے لیڈران کے خون میں غداری اور ڈی این اے میں خرابی ہے ۔رویندر رینہ نے جمعرات کو یہاں ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی دفتر پر سینئر لیڈر کویندر گپتا اور پارٹی ترجمان سنیل سیٹھی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘کشمیر میں ملک مخالف طاقتوں سے سیکورٹی واپس لی گئی ہے ۔ ہم اس کے لئے ریاستی گورنر اور وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان طاقتوں کو ایک سخت پیغام دیا گیا ہے ‘۔انہوں نے کہا ‘کل ملاکر 173 لوگوں کی سیکورٹی واپس لی گئی ہے ۔ ایک ہزار سے زائد سیکورٹی فورس اہلکار جو علیحدگی پسندوں یا دیگر سیاسی افراد کی سیکورٹی میں لگے ہوئے تھے ، کو واپس بلایا گیا ہے ۔ ایک سو سے زیادہ گاڑیوں کو آزاد کیا گیا ہے ۔ یہ ایک تاریخی قدم ہے ۔ جو دیش کے ساتھ غداری کرے گا، اسے سیکورٹی فراہم نہیں کی جائے گی’۔رویندر رینہ نے کہا کہ کشمیری مزاحمتی قائدین بشمول سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو دلی کی تہاڑ جیل اور راجستھان کی جودھ پورہ جیل میں بند کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا ‘تمام علیحدگی پسند لیڈران کی سیکورٹی واپس لی گئی ہے ۔ ان کے خلاف درج تمام پرانے کیسوں کو کھول دیا جائے گا۔ حریت کے تمام لوگوں بشمول گیلانی، میرواعظ، یاسین ملک کو دلی کی تہاڑ جیل یا راجستھان کی جودھ جیل میں بند کیا جائے گا۔ یہ قاتل اور دیش کے سب سے بڑے غدار ہیں۔ ان کی جگہ جیل میں ہے ۔ ان کو ہم ہر حال جیل میں ڈالیں گے ‘۔ان کا مزید کہنا تھا ‘حریت کے لیڈران جموں وکشمیر کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں۔ یہ لیڈران پاکستان سے پیسے لیکر اور ان کے اشاروں پر جموں وکشمیر کو بربادی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ان کے خلاف پہلی بار سخت کاروائی کی گئی ہے ۔ بہت سارے حریت لیڈران کو پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے ۔ جو دیش کا نہیں وہ کسی کا نہیں’۔بی جے پی ریاستی صدر نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے بیان کہ ‘پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو ایک موقع دیا جانا چاہیے ‘ پر کہا ‘محبوبہ مفتی کا دل پاکستان کے لئے دھڑکتا ہے ۔ اگر وہ پاکستان چلی جاتی ہیں تو کیا پاکستانی اسے وہاں رہنے دیں گے ۔ رہنا ہندوستان میں، کھانا ہندوستان میں اور گن گان پاکستان کا۔ ان کے خون میں غداری ہے ۔ چاہے نیشنل کانفرنس کے لوگ ہوں یا پی ڈی پی۔ لگتا ہے ان کا خون سفید ہوگیا ہے ۔ ان کے ڈی این اے میں خرابی ہے ۔ جموں وکشمیر بھارت ہے ۔ جو بھارت کے خلاف بولے گا اس کے خلاف کڑی کاروائی ہونی چاہیے ‘۔