واشنگٹن:فاکس نیوز کے بموجب ٹاک ٹاک کے ماتحت کام کرنے والی کمپنی بائٹ ڈانس کو نشانہ بنانے کے صدراتی احکامات پر دستخط کے ایک روز بعد
امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیاہے کہ وہ چین کے اپنی کمپنیوں پر امریکہ میں امتناع عائد کرنے پر غور کررہے ہیں اس میں ای کامرس کی سب سے بڑی کمپنی علی باباشامل ہے۔
صدراتی احکامات
مذکورہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی جب بائیڈ ڈانس کو امریکہ میں اندرون 90دن ٹک ٹاک کے ساتھ اپنے مفادات سے دستبرداری کے 14اگست کے روز احکامات جاری کئے گئے تھے۔
ان احکامات میں امریکہ صدر نے کہاکہ ”میرے پاس ایسے شواہد ہیں جس سے یہ سمجھ میں آسانی ہوگی کہ وہ بائٹ ڈانس اس طرح کی کاروائی کرسکتا ہے کہ امریکہ میں قومی سلامتی کو اس سے خطرہ لاحق ہوگا“۔
اس سے قبل ایک صدراتی احکامات پر ٹرمپ کی دستخط کے بعد مذکورہ نئے حکم سامنے آیاہے۔ اگر 45دنوں میں بائٹ ڈانس علیحدگی اختیار نہیں کرتا ہے کہ تو امریکی نژاد ایپ اسٹور س کے ذریعہ ٹک ٹاک کو پھیلنے سے روکا جائے گا۔
نئے احکامات کے تحت بائٹ ڈانس توقع کی جارہی ہے کہ امریکہ صارفین سے منسلک ٹک ٹاک کے تمام کاپیز کو ہدف کرے گا
ناقابل اعتماد ونڈرس
اس ماہ کے اوائل میں امریکی سکریٹری مائیک پامپیو نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ ناقابل اعتماد ونڈرس جیسے ٹک ٹاک اور وی چیاٹ سے ہونے والے امریکیوں کو خطرات سے بچانے کے لئے”سخت گیر مشقت“ کررہا ہے‘
جس کے لئے امریکہ ایپ اسٹورس جیسے ایپل اور گوگل سے اس کو ہٹانا چاہتا ہے۔ ہندوستان میں بھی چین ایپس پر امتناع عائد کردی گئی ہے۔
مذکورہ امتناع لداخ میں ہندوستان او رچین کی فوج کے درمیان میں کشیدگی کے پیش نظر عمل میں لایاگیاتھا۔