غزہ بھر میں حماس کے ٹھکانوں پر اسرائیل کے فضائی حملے

,

   

ان حملوں کا مقصد اسرائیل کی خواہش کے مطابق حماس کے ایک خطرے کے طور پردیکھنا ہے تاکہ اگر حملہ کئے جاتے ہیں تو مزید فضائی حملے کریں گے۔


تل ابیب۔آتشی غباروں کے علاقے سے حملوں کے جواب میں اسرائیل کے دفاعی دستوں نے حماس کے خلاف غزہ پٹی میں حماس کے نشانوں پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

مذکورہ ائی ڈی ایف نے ٹوئٹ کیاہے کہ ”اسرائیل میں غزہ کی جانب سے چھوڑے گئے آتشی غباروں کے جواب میں غازہ میں ہم نے حماس کے ملٹری ٹھکانوں اور راکٹ داغنے کے مقام کو نشانہ بنایاہے“۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اسرائیلی فائیر اور ریسکیو سروسیس کے مطابق خبر دی ہے کہ جنوبی اسرائیل میں ایک روز قبل اٹھ مقامات سے آگ کے شعلے بھڑکے ہیں اور ایک دن قبل چار‘ جو پٹی سے چھوڑے گئے غباروں پر مشتمل آلات کے وجہہ سے تھے۔

فلسطینی میڈیا کے بموجب اسرائیل کے ایک حملے میں غزہ شہر میں بیت لہیا کے حماس کے زیر کنٹرول ایک عمارت کو نشانہ بنایاگیا۔

حماس کے ٹھکانے قریب خان یونس میں شمالی غزہ کی ایک چھ منزلہ عمارت جہاں سے حماس سیول انتظامیہ کا کام کرتا ہے پر مزید فضائی حملے کئے گئے‘ جو غزہ شہر کے قریب میں ہے او ران کھیتوں کو بھی نشانہ بنایاگیاہے جہا ں جنوبی غزہ سے مبینہ طور پر زیر زمین راکٹ داغنے کاکام کیاجاتا ہے۔

ٹی او ائی نے مزید جانکاری دی کہ فوری طور پر فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔ان حملوں کا مقصد اسرائیل کی خواہش کے مطابق حماس کے ایک خطرے کے طور پردیکھنا ہے تاکہ اگر حملہ کئے جاتے ہیں تو مزید فضائی حملے کریں گے۔

ائی ڈی ایف نے کہاکہ ”شام کو ابتدائی اوقات میں چیف آف اسٹاف نے حالات کا جائزہ لیا جس میں انہوں نے غزہ پٹی کی جانب سے جاری دہشت گردانہ سرگرمیوں کے جواب میں لڑائی کودوبارہ شروع کرنے کے بشمول ائی ڈی ایف کو اپنا ردعمل پیش کرنے کا حکم دیا“۔

فوج نے کہا ہے کہ پٹی سے ہونے والے تمام تشددکا ذمہ دار حماس کو ٹہرایا گیاہے او روہ ”دہشت گرد گروپ کی صلاحیتوں اور بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کرنے کے سلسلے کو جاری رکھیں گے“۔

مئی 21کے روز اسرائیل او رحماس کے مابین خطہ میں جنگ بندی طئے پائی تھی۔ اسرائیل کی بربریت میں نہتے او رمعصوم فلسطینی غزہ پٹی میں جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 60سے زائد معصوم بچے شامل تھے جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں گیارہ اسرائیلی لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔