غیر منظم بند اور چراغ جلانے کا ڈرامہ‘ خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑرہاہے۔

,

   

سابق رکن پارلیمنٹ عزیز پاشاہ نے حکومت کی سی او وی ائی ڈی19پالیسی کو بنایا تنقید کا نشانہ
حیدرآباد۔ اپنے ایک صحافی بیان میں سابق رکن پارلیمنٹ سید عزیز پاشاہ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی 5اپریل کے روز رات نو بجے لوگوں سے اپنے گھروں کی بالکونی اور دروازوں میں چراغ جلانے کی اپیل کسی ڈرامے سے کم نہیں ہے اور اس سے ہمارے وزیر اعظم کی معاملے کی سنگینی سے عدم واقفیت ظاہر کرتی ہے۔

اچانک لاک ڈاؤن نے مشکلات حالات پیدا کردئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں مہاجر ورکر اس سے پریشان ہورہے ہیں۔

جب ہمارے پڑوسی ممالک بنگلہ دیش اور یونین آف ساوتھ افریقہ نے لاک ڈاؤن کے اعلان سے قبل لوگوں کو تین روز کا وقت دیا اوربڑی آسانی کے ساتھ ہر کسی کے مسلئے کو حل کردیا ہے‘ ہمارے وزیراعظم نے ایسا ہی یہ کام کردیا جس طرح نوٹ بندی کا اعلان کیا اور ساروں کو معاشی مشکلات میں ڈال دیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ اقدام دوطرفہ ہے جس کے ذریعہ وہ ہندوتوا کے ایجنڈے کو رام نوامی کے روز نو منٹ کے لئے مو م بتیاں جلاکر خاموشی کے ساتھ عمل کررہے ہیں اور اس سے مہاجر ورکرس کے متعلق جو غیض وغضب ہے اس کو بھی آسانی کے ساتھ دور کیاجاسکے۔

اس کے علاوہ تبلیغی جماعت کے اجتماع کو بھی الزام تراشی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیاجاسکے اور حالات کو فرقہ وارانہ رنگ دیاجاسکے۔

مذکورہ متاثر ریاستی حکومتوں کو فوری طور پراہم مسلم رہنماؤں کو طلب کرکے دہلی جاکر آنے والے لوگوں کی شناخت اور اسکریننگ میں تعاون کی درخواست کرنی چاہئے۔

بی جے پی کا قیام 6اپریل1980کو عمل میں آیاتھا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 5اپریل کے روز رات نو بجے نو منٹ کے لئے موم بتیاں یا چراغ جلانے کی اپیل کی ہے۔

اگلے روز برسراقتدار پارٹی کا یوم تاسیس تقریب کا عظیم جشن ہونے والا ہے