غیر کی اولاد کو اپنی اولاد کہناشرعًا درست نہیں

   

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ہندہ نے اپنی بہن کے تین ماہ کے بچے کو گود لیا ہے ۔ اب وہ دو سال کا ہے ماشاء اللہ اور ہندہ کو لڑکیاں بھی ہیں۔ لڑکیوں کے ساتھ خوش ہے ۔ ہندہ کو چار سال پہلے ایک ہی بیٹا تھا، اس کا انتقال ہوگیا ۔ ہندہ غمگین ہوگئی ۔ شوہر کے مشورے سے اس بچے کو گود لیاگیا ۔ اب بچے کے ماں اور باپ ہندہ اور اسکے شوہر ہی ہیں۔ بچے کی ولدیت میں نام کس کا ہونا؟ اور قانونی مسئلہ کیا ہے؟ بچہ بڑا ہو نے کے بعد اس کو تکلیف نہ پہنچے۔
جواب : شرعًا گود لینے کی اجازت ہے لیکن لڑکا اپنے حقیقی والدین کی طرف منسوب رہے گا ۔ غیر کے لڑکے کو اپنی اولاد کہنا شرعاً درست نہیں ۔ آپ اپنا نام بحیثیت سرپرست یا نگران درج کراسکتے ہیں ۔ لقولہ تعالی ارشاد ہے : اُدْعُوْهُمْ لِاٰبَآئِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللّهِ ۚ ۔ (سورۃ الاحزاب) فقط واﷲ أعلم