فضائی کمپنیوں کو 314 ارب ڈالر کا نقصان :آئی ٹا

,

   

دبئی۔2 جون (سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایر لائن کے صدر نے کہا ہے کہ کمپنی کیخدمات کو کچھ حد تک معمول پر آنے میں چار سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق ایمریٹس کے صدرٹم کلارک نے کہا ہے کہ سال23 اور24 تک حالات کچھ حد تک معمول پر آنا شروع ہوں گے اور کمپنی ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر اپنی تمام خدمات مکمل طور پر بحال کرنے کے قابل ہوگی۔ متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایمریٹس نے کئی ملازمین برطرف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایمریٹس کمپنی ایک لاکھ ملازمین پر مشتمل ہے اور 270 بڑے جہازوں کی مالک ہے۔کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کمپنی نے اپنی خدمات مارچ کے آخر میں معطل کر دیے تھے، جو صرف بیرون ممالک میں پھنسے مسافروں کی واپسی کے لیے دو ہفتوں بعد بحال کیے گئے۔ملازمین برطرف کرنے کے حوالے سے کمپنی کے صدر نے کہا کہ انہیں یہ قدم مجبوراً اٹھانا پڑ رہا ہے، ملازمین کو بہت عرصے کے لیے فارغ نہیں رکھا جا سکتا۔ایمریٹس کے صدر ٹم کلارک نے کہا کہ کچھ فضائی کمپنیاں کورونا سے پیدا ہونے والے معاشی حالات کا مقابلہ نہ کرنے کے باعث بند ہو جائیں گی۔آئندہ چھ سے نو ماہ انتہائی مشکل ہوں گے، اس سے پہلے کبھی بھی ہمیں ایسی خوفناک صورتحال کا سامنا نہیں رہا۔ انٹرنیشنل ایر ٹرانسپورٹ اسوسی ایشن(آئی ٹا) کے اندازے کے مطابق 2020 میں بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو 314 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال محصولات میں مزید 55 فیصد کمی ہو جائے گی۔ٹم کلارک نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں فضائی کمپنیاں معاشی مسائل سے دوچار ہیں جس سے جہازوں کی خریداری بھی متاثر ہو رہی ہے۔