فلسطینی قوم پرست لیلیٰ خالد فنڈ ریزنگ مہم میں شامل

   

لندن: ایک سال میں دو طیاروں کو ہائی جیک کرنے کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل کرنے والی مشہور فلسطینی خاتون اگلے جمعہ کو وسطی انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں فلسطین سولیڈیریٹی موومنٹ کی جانب سے منعقدہ فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کریں گی۔ گذشتہ ماہ اس تحریک نے لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں ایک بہت بڑا جلوس نکالا تھا جس میں برطانوی پارلیمنٹ کی عمارت پر “دریا سے سمندر تک” کا نعرہ لگایا گیا تھا۔دریائے ’اردن سے بحر مردار تک‘ کے نعرے پر برطانیہ میں موجود یہودی تنظیموں نے سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے ریلی میں ہائی جیکر رہنے والی خاتون لیلیٰ خالد کی تقریر پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔لیلیٰ خالد کے ساتھ اس یجکہتی فنڈ ریزنگ مہم میں فلسطینی ہدیٰ عموری بھی شرکت کریں گی جنہوں نے لیلیٰ کے ساتھ مل کر “فلسطین یکجہتی آرگنائزیشن” کی مشترکہ بنیاد رکھی۔ اس کی سرگرمیاں برطانیہ میں ایسی کمپنیوں کو نشانہ بناتی ہیں جو اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتی ہیں۔ تاہم 79 سالہ لیلیٰ خالد جو اسرائیلی شہر حیفا پیدا ہوئیں اور اردن کے دارالحکومت عمان میں اپنے دو بیٹوں اور شوہر کے ساتھ رہائش پذیر ہیں تقریب میں ذاتی طور پر نہیں بلکہ صرف آڈیو اور ویڈیو میں شرکت کریں گی۔