فلسطین کی حمایت میں قطر کا پہلے احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں ہوئے اکٹھا

,

   

دوحا۔اسپوتنیک کے نمائندے کی خبر کے مطابق کروبا وائرس کے سخت تحدیدات کے بیچ قطر میں فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ انجام دیاگیاہے۔

قطر کے درالحکومت دوحا کے علاوہ ہفتہ کے روزقطر کی قومی امام محمد ابن عبدالوہاب مسجد چوراہے کے قریب مضافات میں سینکڑوں لوگ اکٹھا ہوئے۔

غازہ پٹی میں اسرائیل کی بمباری کو فوری روکنا کی انہو ں نے مانگ کی اور مشرقی یروشلم سے فلسطینیوں کے انخلاء کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے


قطر میں مظاہرے
قطر میں پیش ائے ہفتے کے مظاہروں میں حماس قیادت کے ممبران بشمول حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ نے بھی شرکت کی ہے۔

ہانیہ نے مظاہرین سے دوحامیں بتایا کہ حماس نے اسرائیل کو بارہا متنبہ کیا کہ یروشلم میں الاقصاء مسجد کو ”ہاتھ نہ لگائیں“کیونکہ وہ فلسطینیوں کے لئے ”سرخ سرحد“ ہے۔

حماس قائد نے مصر‘ اردن‘ لبنان کا شکریہ ادا کیا ہے جس نے فلسطینیوں کے لئے علاج میں تعاون کی پیشکش کی ہے‘ جو اسرائیل کے فضائی حملو ں میں زخمی ہوئی ہیں۔

مشرقی یروشلم میں اس ماہ کے اوائل کے دوران اس وقت فلسطین او راسرائیل کے مابین کشیدگی بڑھ گئی جب اسرائیل کی عدالت نے اس علاقے سے کئی فلسطینی فیملیوں کو اپنے مکانات خالی کرنے کا فیصلہ سنایاتھا۔

پچھلے کچھ ہفتوں سے اسرائیل او رغازی پٹی کے درمیان سرحد پر حالات کافی کشیدہ ہیں۔ اسرائیل نے ہفتہ کے روز کہاکہ پچھلے دنوں غازہ سے اسرائیل کی جانب 2800راکٹس داغے گئے ہیں‘ جس میں سے 430راکٹس غازہ پٹی کے اندر ہی گر گئے ہیں۔

اسرائیل کی فوج نے کہاکہ غازہ پٹی میں اس نے ملٹری کے 672ٹھکانوں کے خلاف بمباری کی ہے۔راکٹوں کے تبادلے میں اسرائیل میں ایک فوجی اور متعدد شہری مارے گئے ہیں۔

درایں اثناء 140سے زائد اموات کی خبر فلسطین نے دی ہے‘ جس میں 40سے زائد بچے شامل ہیں۔ فلسطین کے ریڈ کرسینٹ کے بموجب اسرائیل کے ساتھ کشیدگی میں 1300سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔