فون ٹیاپنگ اسکام کی جانچ سے کے ٹی آر خوفزدہ کیوں ؟

   

رکن اسمبلی رام موہن ریڈی کا سوال، ریونت ریڈی کیخلاف ریمارکس کی مذمت
حیدرآباد۔/27 مارچ، ( سیاست نیوز) پرگی کے کانگریس رکن اسمبلی رام موہن ریڈی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رام موہن ریڈی نے کہا کہ کے ٹی آر نے شخصی عداوت کے تحت چیف منسٹر کو نشانہ بنایا ہے جبکہ حکومت نے مکمل شفافیت کے ساتھ اسکیمات پر عمل آوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے اور کئی قائدین کے پارٹی چھوڑ دینے کے باوجود کے ٹی آر نے سبق نہیں سیکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کویتا کے جیل جانے کا بھائی کی حیثیت سے کے ٹی آر کو کوئی افسوس دکھائی نہیں دیتا۔ شکست سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر چیف منسٹر کو نشانہ بناتے ہوئے بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔ رام موہن ریڈی نے کہا کہ اگر بی آر ایس قائدین کا یہی رویہ رہا تو لوک سبھا چناؤ میں پارٹی کا صفایا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے بارے میں نازیبا اور غیراخلاقی الفاظ کا استعمال بی آر ایس قائدین کی عادت بن چکی ہے۔ کانگریس قائدین مناسب جواب دینے کیلئے تیار ہیں لیکن چیف منسٹر نے انہیں روک رکھا ہے۔ 1
انہوں نے کہا کہ فون ٹیاپنگ معاملہ کی تحقیقات سے کے سی آر خاندان خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے ٹی آر کا فون ٹیاپنگ سے کوئی تعلق نہیں تو پھر انہیں خوفزدہ ہونے کی کیا ضرورت ہے۔ تحقیقات میں پس پردہ عناصر عنقریب بے نقاب ہوجائیں گے۔ کانگریس رکن اسمبلی نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے کانگریس کے خلاف مفاہمت کرلی ہے۔ رام موہن ریڈی نے کہا کہ 10 برسوں میں اپوزیشن کے 39 ارکان کو بی آر ایس میں شامل کرنے والے کے سی آر آج اپنے پارٹی قائدین کی کانگریس میں شمولیت پر واویلا مچارہے ہیں۔1