قانون کی حکمرانی جدید دستورکا بنیادی عنصر

,

   

ہر شہری کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں دیانتدارانہ مظاہرہ کرنا ضروری :چیف جسٹس آف انڈیا

نئی دہلی ۔ /23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف جسٹس آف انڈیا شرد اروند بوبڈے نے کہا کہ جدید دستور کی اکثریت کا بنیادی عنصر قانون کی حکمرانی ہے ۔ چیف جسٹس یہاں پر انٹرنیشنل ججس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ بدلتی دنیا میں انصاف کا حصول کے عنوان پر سپریم کورٹ میں منعقدہ اس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اکثر دستور میں مروج بنیادی فرائض کو نظرانداز کیا جاتا ہے ۔ دستور میں صراحت کردہ بنیادی فرائض ہر شہری پر لاگو ہوتے ہیں کہ وہ ان فرائض کی پابندی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں زائد از 50 ممالک کے پاس خصوصی دفعات ہوتے ہیں ۔ اپنے دستور میں بتائے گئے بنیادی فرائض سے متعلق ان دفعات کو روبہ عمل لایا جاتا ہے ۔ دستور کا اہم گوشہ وہ ہے کہ ہر فرد کے حقوق کا خیال رکھا گیا ہے اور ہر شہری کو اس کا بنیادی حق حاصل ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوامی نظم و ضبط ، اخلاق اور صحت عامہ کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے دستور میں خوبصورت طریقہ سے متوازن اصول بنائے گئے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دستور ایک مضبوط اور آزاد عدلیہ کو بھی قائم کرتا ہے جسے ایکزیکٹیو اور لیجسلیچر سے علحدہ رکھا گیا ہے ۔ عدالتی ادارے کی حیثیت سے ہم نہ صرف اپنی ذمہ داریاں پوری ادا کرتے ہیں بلکہ شہریوں کو بھی ان بنیادی نظریات پر پختگی سے وابستہ رہنا چاہئیے ۔ جسٹس بوبڈے نے یہ بھی کہا کہ 1950 ء سے لیکر اب تک ساری دنیا میں دستوری مسائل کا اختراعی حل تلاش کیا گیا ہے ۔ بنیادی حقوق ہی اولین اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کی دنیا میں ٹکنالوجی کا رول اہم ہے ۔