قبائلی و اقلیتوں کے تحفظات کا بھی تذکرہ

,

   

ٹی آر ایس حکومت کو عوام کا بھر پور اعتماد حاصل : گورنر
ڈبل بیڈ مکانات کی عنقریب غریب عوام کو فراہمی ، برقی بحران سے نمٹنے میں کامیابی ، آبپاشی شعبہ کو اولین ترجیح

حیدرآباد ۔ 19 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : گورنر ریاست تلنگانہ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ رائے دہندوں نے گذشتہ ماہ منعقدہ تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس زیر قیادت حکومت کی بہتر فلاح و بہبودی اسکیمات پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا اور تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ ریاستی عوام نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو دوبارہ اقتدار سونپا ہے ۔ آج ریاست تلنگانہ کی دوسری اسمبلی کے لیے نو منتخبہ ارکان اسمبلی و موجودہ ارکان قانون ساز کونسل کے ساتھ منعقدہ پہلے مشترکہ اجلاس سے تلنگانہ اسمبلی کے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے پر زور الفاظ میں کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں نظم و نسق اور امن و ضبط کی برقراری معاملہ میں کئی ایک انقلابی تبدیلیاں کی ہیں ۔ مقامی افراد کو ہی ملازمتیں فراہم ہونے کے لیے زونس کی تعداد میں اور تحفظات میں اضافہ کیا گیا ۔ علاوہ ازیں حکومت کی شفافیت کی وجہ سے ہی ریاست میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی پیشرفت ہورہی ہے ۔ اس طرح اب تک ہی ریاست میں چار ہزار صنعتوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے اور دنیا کی نامور انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیاں حیدرآباد کا رخ کررہی ہیں بلکہ بہت جلد ریاست بھر میں فوڈ پراسسنگ یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ زائد از چار سال کے دوران حکومت نے متعدد عوام دوست فلاح و بہبودی پروگرامس کو روبہ عمل لایا ۔ جن میں گذشتہ انتخابات کے موقعہ پر انتخابی منشور میں شامل نہیں تھے ۔ اس طرح نئی تشکیل پائی حکومت آئندہ پانچ برسوں میں بھی عوامی خواہشات کے مطابق ہی نئے پروگراموں و اسکیمات کو شروع کرنے اور موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی ۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاستی تلنگانہ حکومت اپنی شاندار کامیابی کی بنیاد پر ریاستی عوام کی زندگیوں کو شادمانی ، مسرت اور خوشحالی سے سرشار کرنے کے لیے سنہرا تلنگانہ کے حصول کو یقینی بنانے اپنے آپ کو از سر نو وقف کرے گی ۔ گورنر تلنگانہ نے کہا کہ چھ دہاہیوں کی طویل جدوجہد کے ذریعہ خصوصی علحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول کا حقیقی خواب پورا ہوا ہے ۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ریاستی اسمبلی کے لیے نو منتخبہ ارکان اسمبلی کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکومت تلنگانہ نے آبپاشی شعبہ کی ترقی پر اپنی اولین ترجیح دیتے ہوئے ترقی کی سمت آگے بڑھ رہی ہے اور برقی بحران سے نمٹتے ہوئے حکومت نے اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ۔ بلکہ آئندہ پانچ سال میں نہ صرف شروع کئے ہوئے برقی پراجکٹس بلکہ آبپاشی پراجکٹس کو مکمل کرنے کی حکومت پابند ہے ۔ گورنر نے کہا کہ جی ایس ٹی کی وصولی میں ریاست تلنگانہ ملک بھر میں ہی ایک مثالی ریاست ثابت ہوئی ہے ۔

ریاست میں گذشتہ چار سال کے دوران شروع کردہ مشن بھگیرتا اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر نے پر زور الفاظ میں کہا کہ ریاست میں شروع کی گئی مشن بھگیرتا اسکیم کو آئندہ ماہ مارچ تک مکمل کرلی جائے گی ۔ اسی دوران سیتاراما پراجکٹ کے لیے تمام منظوریاں حاصل ہونے پر اپنی مسرت کا اظہار کیا ۔ مشن کاکتیہ کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ مشن کاکتیہ اسکیم کے ذریعہ آبپاشی کے ساتھ ساتھ زیر زمین آبی وسائل میں اضافہ ہوسکا ۔ ریاست تلنگانہ میں برقی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومتوں میں برقی قلت کے مسئلہ پر اور بالخصوص زرعی شعبہ کے لیے برقی کٹوتی سے درپیش مسائل کے خلاف دھرنے پروگرامس منظم کئے جاتے تھے اور کسان خود کشی کرلینے پر مجبور ہورہے تھے بلکہ برقی مسئلہ پر ہی سینکڑوں کسانوں کے خودکشی واقعات بھی پیش آئے تھے ۔ لیکن حکومت نے برقی قلت کے مسئلہ سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے 42 ماہ میں 800 میگاواٹ برقی پیداواری صلاحیت کے حامل کے ٹی پی ایس پراجکٹ کو مکمل کیا گیا ۔ اور اب برقی کے استعمال میں ریاست تلنگانہ کو پہلا مقام حاصل ہے ۔ ریاستی گورنر نے کہا کہ کسانوں کے خود کشی واقعات کا انسداد کرنے ان کی فلاح و بہبود کے لیے ریاست بھر میں حکومت نے اپنی نوعیت کی پہلی و منفرد ’ رعیتو بندھو ‘ اسکیم کو متعارف کیا ۔ جس کی وجہ سے کسانوں میں خوشی پائی جاتی ہے اور بالخصوص اس اسکیم کی ملک بھر میں ممتاز ماہرین معاشیات و زراعت نے زبردست ستائش کی بلکہ چند ریاستی حکومتیں اس اسکیم کو اپنی ریاستوں میں بھی متعارف کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہیں ۔ علاوہ ازیں رعیتو بندھو اسکیم کے تحت حکومت آئندہ سال سے فی ایکڑ دس ہزار روپئے فراہم کرنے کے اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ تعلیمی سال میں مزید 119 گروکل اسکولس قائم کئے جائیں گے ۔ ریاست میں سرکاری دواخانوں کو انتہائی مستحکم کرتے ہوئے کارکردگی کو فعال و موثر بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ہر جگہ ڈیلائسیس سنٹرس قائم کئے گئے ۔ سرکاری دواخانوں میں ادویات کی خریدی وغیرہ کے لیے بجٹ رقومات میں اضافہ کیا گیا ۔ عوامی سہولیات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بالخصوص شہری علاقوں میں ’ بستی دواخانے ‘ قائم کئے گئے ۔ مفت میڈیکل ٹسٹس کے لیے تلنگانہ ڈائیگناسٹک سنٹرس بھی قائم کئے گئے ۔ علاوہ ازیں آئندہ تعلیمی سال سے نلگنڈہ اور سوریہ پیٹ میں قائم کئے جانے والے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کو یقینی بنایا جائے گا ۔ غریب عوام کے لیے ڈبل بیڈ رومس کی تعمیر عمل میں لائی جارہی ہے اور بہت جلد ڈبل بیڈ رومس کی تعمیر مکمل کر کے غریب عوام کو فراہم کئے جائیں گے اور ایسے افراد جو کہ اراضی پلاٹ رکھتے ہوں ۔ انہیں مکان تعمیر کرلینے کے لیے مالی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ ملک بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد بین الاقوامی معیار کا پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کا شہر حیدرآباد میں بہت جلد قیام عمل میں لایا جائے گا ۔

اس کنٹرول سنٹر سے نظم و ضبط کے علاوہ آفات سماوی ، مختلف میلوں اور تہواروں پر مکمل نگرانی ممکن ہوسکے گی ۔ جب کہ نظم و ضبط کی برقراری میں تلنگانہ پولیس فورس سارے ملک میں ایک مثالی نمونہ بن گئی ہے ۔ ریاستی گورنر نے اقلیتوں و قبائلی طبقات کو تحفظات کی فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں درج فہرست قبائلی طبقات کے لیے دس فیصد تحفظات اور اقلیتی مسلم طبقہ کے لیے 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لیے قرار داد منظور کی ہے اور ان تحفظات کو روبہ عمل لانے کے لیے ریاستی حکومت مرکزی حکومت سے اپنے مطالبہ کو جاری رکھی ہوئی ہے اور اسمبلی میں منظورہ قرار داد مرکزی حکومت کو روانہ کی جاچکی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت مستحق غریب افراد کے لیے آسرا وظائف کی رقم میں 1000 روپئے سے بڑھاکر 2016 روپئے کرنے اور جسمانی معذور افراد کے لیے 1500 روپئے سے بڑھا کر 3016 روپئے کرنے کے اقدامات کررہی ہے ۔ علاوہ ازیں وظیفہ پیرانہ سالی کے لیے اہلیتی حد عمر کو گھٹا کر 57 سال کردی گئی ہے ۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے مشترکہ اجلاس سے 32 منٹ تک خطاب کیا ۔ قبل ازیں مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کے لیے گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کے اسمبلی پہونچنے پر صدر نشین قانون ساز کونسل مسٹر سوامی گوڑ ، اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی اور چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور سکریٹری تلنگانہ قانون ساز اسمبلی مسٹر نرسمہا چاریلو نے خیر مقدم کیا ۔۔