قرآن

   

بے شک اُس نے فلاح پائی جس نے اپنے آپ کو پاک کیا اور اپنے رب کے نام کا ذکر کرتا رہا اور نماز پڑھتا رہا۔ (سورۃ الأعلی) 
فرمایا وہ شخص جو اپنے آپ کو شرک وکفر کی آلودگیوں سے بھی پاک کرتا ہے، اپنے دامن عمل کو فسق وفجور ، نافرمانی وسرکشی سے بھی آلودہ نہیں ہو نے دیتا ، جو اپنے رب کی یاد میں ہر وقت مشغول رہتا ہے اور نماز پنجگانہ میں بھی سستی نہیں کرتا، اسی کے سر پر دارین کی کامیابی کا تاج سجایا جائے گا۔ علامہ پانی پتی لکھتے ہیں کہ فصلی کا ایک معنی دعا بھی کیا گیا ہے یعنی جو شخص دعا مانگنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرتا ہے آپ نے دعاکے آداب کے سلسلہ میں چند حدیثیں بھی لکھی ہیں جن میں سے آپ بھی ملاحظہ فرمائیں :حضرت فضالہ کہتے ہیں کہ حضور نبی کریم (ﷺ) ایک روز تشریف فرما تھے۔ ایک آدمی آیا۔ اس نے نماز ادا کی۔ دعا کے لیے ہاتھ اُٹھائے اور کہا اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ ۔ اے اللہ مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما۔ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا اے نمازی تونے بڑی عجلت سے کام لیا ہے کہ جب تو نماز پڑھ کر بیٹھے تو اللہ تعالیٰ کی حمد کر جس طرح اس کی شان کے لائق ہے۔ پھر مجھ پر درود پڑھ ۔ پھر دعا مانگ ۔ اس کے ایک اور شخص آیا ۔ اس نے نماز پڑھی ۔ نماز کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد کی، نبی کریم (ﷺ) پر درود شریف پڑھا۔ حضور (ﷺ) نے فرمایا :اے نمازی! اب دعا مانگ تیری دعا قبول کی جائے گی۔ (ترمذی)