قرآن

   

بیشک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس نبی مکرم پر ،اے ایمان والو! تم بھی آپ پر درود بھیجا کرو اور (بڑے ادب و محبت سے) سلام عرض کیا کرو۔(سورۃ الاحزاب :۵۶) 
گزشتہ سے پیوستہ … حضرت سفیان بن عیینہ ؓفرماتے ہیں کہ خلف نے بیان کیا کہ ان کا ایک دوست حدیث کا طالب علم تھا۔ وہ فوت ہو گیا۔ میں نے اسے خواب میں دیکھا کہ سبز پوشاک پہنے خوش وخرم گھوم رہا ہے۔ میں نے کہا کہ تم تو وہی میرے ہم مکتب نہیں ہو؟ اس نے کہا میں وہی ہوں۔ میں نے پوچھا یہ کیا حال بنا رکھا ہے ، اس نے کہا میری یہ عادت تھی کہ جہاں محمد رسول اللہ (ﷺ) کا نام نامی لکھتا وہاں درود شریف بھی لکھتا۔ یہ جو کچھ تو دیکھ رہا ہے میرے رب نے مجھے اس عمل کا بدلہ دیا ہے۔حضرت عبد اللہ بن حکم ؒکہتے ہیں کہ میں نے خواب میں حضرت امام شافعی ؒکو دیکھا۔ پوچھا فرمائیے اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ آپ نے فرمایا: میرے رب نے مجھ پر رحم فرمایا ۔ مجھے بخش دیا، مجھے دلہن کی طرح آراستہ کر کے جنت میں بھیجا گیا اور مجھ پر جنت کے پھول نچھاور کئے گئے جس طرح دلہن پر درہم و دینار نچھاور کئے جاتے ہیں ‘‘۔ میں نے اس عزت افزائی کی وجہ پوچھی تو بتایا گیا کہ اپنی کتاب ’’ الرسالہ ‘‘ میں حضور (ﷺ) پر میں نے جو درود لکھا ہے، اس کا یہ اجر ہے۔ عبد اللہ بن حکم کہتے ہیں میں نے امام سے پوچھا۔ وہ خاص درود شریف کیا ہے؟ آپ نے فرمایامیں نے وہاں یہ درود شریف لکھا ہے: وَ صلّٰی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَا ذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَ عَدَدَ مَا غَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْن میں بیدار ہوا اور کتاب الرسالہ کو کھولا تو وہاں بعینہ اسی طرح درود شریف لکھا ہوا تھا۔