لندن میں فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے احتجاج

   

لندن : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف کو لندن میں فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے بھرپور احتجاج کیا گیا، جس کا اہتمام یونین آف برٹش کشمیری ڈائسپورا نے کیا تھا۔ مظاہرے میں پاکستانیوں و کشمیریوں کی بڑی تعداد سمیت دیگر مسلم ممالک کے افراد نے بھی شرکت کی۔ سفارت خانے کے سامنے شرکا نے نماز جمعہ ادا کی، امامت شیخ غلام ربانی نے کرائی۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے نبیؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، انہوں نے گستاخانہ خاکوں کے علاوہ فرانس میں ٹیچر کے قتل کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اسلام امن کا پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ12ربیع الاول کے موقع پر جبکہ مسلمان رسول اکرمؐ کی آمد کا جشن مناتے ہیں، ان خاکوں کے سبب وہ یہاں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ فریڈم آف اسپیچ اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ دیگر مذاہب کے مقدس ہستیوں کا مذاق اڑایا جائے۔ انہوں نے مسلم ممالک کی تنظیم سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے اب قانون سازی کی جائے کہ اسلاموفوبیا سے نمٹنا ممکن ہوسکے۔ اس طرح تہذیبوں کے ٹکرائو پر قابو پانا ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے نزدیک اپنے نبیؐ کی حرمت اپنے بچوں، والدین اور متاع اور اپنی ذات بھی زیادہ عزیز ہے اور وہ اس کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ فرانس کے صدر میکرون نے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی ہے۔ مسلمان تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور ان کے ماننے والوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اسلام کا احترام کریں، اس موقع پر فرانس کے خلاف مسلسل نعرے بازی بھی کی جاتی رہی۔