صادق خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹرمپ نے یونائیٹڈ کنگ ڈم کے پہلے مسلم میئر کو ہٹانے کے لئے اپنے تیکھی تیور کو ایک نئی سطح پر پہنچادیا
ایران کو بھول کر ڈونالڈ ٹرمپ نے لندن ایک دور کی تبدیلی چاہی ہے۔ مذکورہ صدر نے ایک ٹوئٹر صارف جس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ”خان ہی وہی وجہہ ہے جس کے سبب میں کسی بھی وقت میں لندن آنے کو ترجیح نہیں دے رہاہوں“۔
لیبر پارٹی کے لیڈر جیرمی کاروبون نے صادق کی حمایت کرتے میں ٹوئٹ کیا (یہاں تک اگر دو لوگ دوست نہیں ہیں“اور کہاکہ”نہایت افسوس کی بات ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے لوگوں کو قتل ہونے والی سانحہ کو میئر پر حملے کے لئے استعمال کیاجارہاہے“۔
میئر کے ایک ترجمان نے کہاکہ ”صادق کی توجہہ لندن کے طبقات کی حمایت پر ہے اور وہ ایمرجنسی خدمات کو آگے بڑھارہے ہیں۔ وہ پچھلی رات سے میٹ کے سینئر پولیس افسران کے ساتھ رابطے میں ہیں اور دن میں بھی انہوں نے رابطے کا سلسلہ منقطع نہیں کیا۔
ان کی سونچ متاثرین کے گھر والو ں کے ساتھ ہے۔ ان کے پاس ٹوئٹ پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے وقت نہیں ہے“۔
ٹرمپ نے بڑی چالاکی کے ساتھ اس واقعہ کا اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ بدلے جس میں میئر جانب سے ٹرمپ کی صورت پر مشتمل غبارہ اس وقت لندن شہر میں اڑانے کی اس وقت اجازت دی تھی جب وہ لندن اپنے پہلے دورے پر تھے۔
ٹرمپ کے برطانیہ دورے کے موقع پر صادق کے صدر کے سرخ قالین استقبال کی مذمت کی تھی اور جائزہ میں لکھاتھا کہ”صدر ڈونالڈ ٹرمپ بین الاقوامی سطح پر بڑھتے خطرات میں سے ایک ہے۔
دنیا بھر میں ہمارے حقوق کے متعلق بڑھتے خطرات‘ جو ہمارے حقوق اور آزادی اور ستر سال سے زائد کی ہمارے جمہوری معاشرے لیبرل سونچ اور اقدار کی وضاحت ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”وکٹر اوربن ہنگری میں‘ میٹو اٹلی میں‘ مارائن لی پین فرانس میں اور نیگال فاراجی یوکے میں بیسیوں صدی کے دوران تقسیم کے اسی نظریات پر مشتمل فسطائی دستے رہے تاکہ حمایت حاصل کرسکیں‘ مگر نئے سنجیدے طریقے کار نے اپنا پیغام ارسال کیاہے۔ اور انہوں نے زمینی سطح پر ترقی اور اقتدار حاصل کیااور جگہ پر اپنی اجارداری قائم کی
جو پچھلے کچھ سالوں میں قابل غور وفکر ہے“۔اپنے دو علیحدہ ٹوئٹس کے ذریعہ ٹرمپ نے میئر کو ”پتھر دل سرد شکست خوردہ“ قراردیاہے۔
صادق جس کو اگلے سال دوبارہ میئر بننے کے لئے الیکشن کا سامنا کرنا ہے نے اس وقت صدر کو ”بے ہودہ برتاؤ کا حامل“ کا الزام عائد کیا اور دعوی کیاہے کہ وہ دائیں بازو کو ”پوسٹر بوائے“ ہیں۔
غیر ذمہ دار قراردیتے ہوئے جس کو ریڈیو پر پیش کرنے سے برخواست کردیا گیا تھا دائیں بازو کی مبصر کیٹ ہاپکنس کے ریمارک کو ٹرمپ نے دوبارہ ٹوئٹ کیاتھا۔
لندن میں چاقو سے حملے اور شوٹنگ کے حملے کے پیش نظر ہاپکنس نے لکھاتھا کہ”حملے کے شہر سے بیس گھنٹوں کی تفصیلات دو پر چاقو سے حملہ جس کی موت ہوئی ایک پر گولی چلائی گئی تین پر چاقو سے حملے مگر کسی کی موت نہیں ہوئی۔
وانڈس وارتھ اور ٹاؤر ہیملیٹ یہ ہے خان کی لندن استان“۔ صادق کے عقائد کے متعلق ”لندن استان“ کاحوالہ درست نہیں ہے‘ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ لندن میں ہیں‘
جنھوں نے پاکستان میں پیدا ہوئے ڈیموکرٹیک میں لیبر ایم پی کوووٹ دیاحالانکہ کے دہشت گردی کے برش سے سخت مہم کے دوران ان کی شبہہ خراب کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی‘ اور شہر کو ایک مسلم میئر ملنے کی وجہہ سے اس کوفخر بھی تھا۔