مائیکرون نے ہندوستان کے مودی پرکشمیری شہریو ں کے حقوق کااحترام کو یقینی بنانے پر زوردیا۔

,

   

وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے موقع پر صدر امانیومائیکرون نے ہندوستان او رپاکستان سے کہاکہ وہ کشمیرمسلئے کو بات چیت سے حل کریں‘ او ریہ کہاکہ فرانس”اس بات کو یقینی بنانے پر توجہہ“ دے گا کہ دونوں جانب سے ان کے حق کا احترام کیاجائے۔

پچھلے سمٹ کے بعد تقریبا ایک سال بعد جمعرات کے روز مودی اور مائیکرون کی بیرٹیز میں جی 7سمٹ کے پیش نظر ملاقات ہوئی‘ جس میں مودی مدعو کیاگیا‘ حالانکہ ہندوستان گروپ کارسمی رکن نہیں ہے۔

حالیہ دنوں میں ہندوستانی اورفرانسی لیڈران کے درمیان میں ملاقات کے دوران دفاعی اور معاشی معاہدات ایجنڈے میں حاوی رہے ہیں۔

مگر اس مرتبہ مودی او رمائیکرون کی ملاقات 5اگست کے روز ہندوستان کی جانب سے ہٹائے گئے اہم ارٹیکل کے سائے میں ہوئی جس کے ذریعہ کشمیر کو خودمختاری فراہم کی گئی تھی۔

ارٹیکل370کی منسوخی کے بعد کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہے۔

ہزار وں کشمیر جس میں اہم لیڈران بھی شامل ہیں جو قید میں رکھا گیاہے‘ وادی میں حمل ونقل کے علاوہ کمیونکشن کی لائن بھی بند کردی گئی تھی اس کے علاوہ ہزاروں زائد فوجی دستوں کی تعیناتی کے ذریعہ وادی میں تحدیدات عائد کئے گئے ہیں۔

جمعرات کے روز پیر س کے قریب چاتیو دی چانتیلی میں مودی کے ساتھ میٹنگ میں مائیکرون نے کہاکہ ”فرانس کی توجہہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہوگی لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب عوام کے حقوق کا احترام ہندوستان او رپاکستان کو متنازعہ کشمیر علاقے میں کرنا چاہئے“۔

مائیکرون نے زوردیتے ہوئے کہاکہ فرانس کا موقع کشمیرمسلئے کا حل بات چیت کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔

پاکستان چاہتا ہے کہ با ت چیت میں تیسرے فریض کی مدد لے سکے مگر ہندوستان مسلئے پر با ت چیت کے لئے برقرار ہے‘ جس کی وجہہ سے نئی دہلی کا موقف کافی مضبوط ہوا ہے۔

مائیکرون نے مزیدکہاکہ ”میں یاددلارہاہوں کہ یہ ہندوستان او رپاکستان پر ہے کہ وہ اپنے تنازعات بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔

یہ دونوں پارٹیو ں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی کہ وہ زمینی سطح پر کسی بھی قسم کی کشیدگی کو فروغ پانے سے روکیں“۔

مائیکرون نے کہاکہ ”آنے والے دنوں میں“ میں وہ پاکستان کے وزیراعظم سے بات کریں گے۔مودی نے اپنے بیان میں کشمیر تنازعہ کا کوئی ذکر نہیں کیا۔