مانسون۔ ملیریہ ڈینگو‘ دیگر وبائی امراض میں اضافہ

,

   

حیدرآباد۔ بالآخر مانسون کی تلنگانہ میں آمد ہوگئی ہے‘ تیز اور ہلکی بوندا باندی کے ساتھ بارش نے موسم کو جہاں سرد کردیا ہے وہیں موسمی بیماریوں مں اضافہ ہوگیاہے۔اب ریاست بھر میں خانگی‘ سرکاری اسپتالوں‘کلینک‘ نرسنگ ہوم میں بارش اور سرد موسم میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد دیکھی جارہی ہے۔

عام طور پر سردی اور نمی کی وجہہ سے وبائی امراض کے پھیلانے کا خدشہ زیادہ ہوجاتا ہے اور اس کا شکار تمام عمر کے لوگ ہوتے ہیں۔

فیور اسپتال’گاندھی اسپتال اور عثمانیہ اسپتال میں یومیہ1200مریض پہنچ رہے ہیں۔ وبائی امراض‘ ایرقان‘ پانی سے پھیلانے والے وبائی امراض جس میں ٹائیفائیڈ‘ ملیریہ‘ ڈینگو جیسے امراض شہر میں تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہیں۔

فیور اسپتال کے سپریڈنٹ ڈاکٹر کے شنکر نے کہاکہ ”ملیریہ او رڈینگو کے امراض میں اضافہ ہوا ہے‘ مگر اب تک شہر میں ہمیں خطرناک صورتحال دیکھائی نہیں دی ہے۔ ہمارے پاس وبائی امراض کا مقابلہ کے لئے ماسٹر پلان ہے جس کو ہم نے شہر حیدرآباد میں نافذ کردیاہے۔

ہم نے پہلے ہی عوام‘ کالونیوں میں رہنے والے ویلفیر اسوسیشنوں کوآگاہ کردیاہے کہ وہ مچھروں سے محفوظ رہیں“۔ حیدرآباد اور ورنگل ریاست میں چالیس فیصد ملیریہ کے واقعات پیش کرنے والے ریاست کے شہر ہیں۔

مونث مچھر کے کاٹنے سے ملیریہ پھیلتا ہے کہ وائیرس بھرے مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو کی وباء میں اضافہ ہوتا ہے کہ جس دن کے اوقات میں انسانوں کو کاٹتے ہیں۔ صحت عامہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مانسون میں دہریا‘ اور دیگر امراض خراب پانی کے استعمال سے پھیلتے ہیں۔

قئے اور دست کی عام شکایتیں مانسون کے موسم میں ہوتی ہیں