مایاوتی نے اپنی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر بی جے پی اور کانگریس پر کسا طنز

   

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کے روز بی جے پی اور کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے اپنی 64 ویں سالگرہ منائی اور دونوں پارٹیوں کو عام آدمی کی حالت زار کا ذمہ دار قرار دیا۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ معاشی سست روی سمیت ملک کی موجودہ صورتحال پر معاشرے کا ہر طبقہ پریشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور دیگر معاشی فیصلوں نے غریبوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کو یقین ہے کہ سی اے اے کی وجہ سے معاشرے میں فرقہ واریت کو فروغ مل رہا ہے،جس میں ایک خاص طبقہ کو نظر انداز کیا گیا ہے،مایاوتی نے کہا کہ مرکز اور اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومتیں غریبوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی جے پی امیروں کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے جبکہ غریب خاص طور پر معاشرے کے پسماندہ طبقات کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔

کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ کانگریس کے پاس بدعنوانی کے معاملے پر بی جے پی پر تنقید کرنے کا کوئی اخلاقی اختیار نہیں ہے کیونکہ کانگریس حکومتوں نے بدعنوانی کو ہر دور میں چھونے کی کوشش کی ہے۔

بی ایس پی صدر نے کہا کہ چونکہ دوسری جماعتوں میں سے کسی کو بھی دلتوں کی فکر نہیں ہے ، لہذا بی ایس پی نے مرکز میں کسی بھی دوسری حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ اسے پیش کش کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی نے قومی مفادات میں مرکزی حکومت کی حمایت کی ہے۔

مایاوتی نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ بی ایس پی نے شہریت کے قوانین میں ترمیم کی مخالفت نہیں کی تھی۔ “کچھ جماعتوں خصوصا کانگریس نے جھوٹ پھیلانے کے فن میں مہارت حاصل کی ہے۔ بی ایس پی نے سب سے پہلے قانون کی مخالفت کی تھی لیکن ہم نے پرامن طریقے سے یہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بی ایس پی کے تمام کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی سالگرہ کے موقع پر دلتوں کی ہر ممکن مدد کریں جو کہ ’جان کلیان دیواس‘ کے نام سے منایا جارہا ہے۔

مایاوتی نے اس موقع پر “میرا سنگھرش“ زندگی کا سفرنامہ (15) تازہ ترین جلد بھی جاری کیا۔ یہ کتاب بہوجن سماج پارٹی کی سرگرمیوں اور واقعات کا تذکرہ کرتی ہے اور ہر سال بی ایس پی صدر کی سالگرہ کے موقع پر ریلیز ہوتی ہے۔