محسن فخری زادہ کو ریموٹ کنٹرول ٹکنالوجی سے قتل کیا گیا

,

   

ایران کا دعویٰ،قتل کے پس پشت اسرائیل کا ہاتھ جو 20 سال سے قتل کیلئے کوشاں تھا

تہران: ایران کا کہنا ہیکہ اسرائیل نے سائنسدان محسن فخری زادہ کو ریموٹ کنٹرول ٹیکنالوجی کی مدد سے قتل کیا۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق محسن فخری زادہ کی تدفین کے موقع پر بات کرتے ہوئے ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے ایک بار پھر سائنسدان کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے فخری زادہ کو قتل کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، بدقسمتی سے یہ آپریشن بہت پیچیدہ تھا اور الیکٹرانک آلات کے ذریعے کیا گیا جب کہ جائے وقوعہ پر کوئی شخص موجود نہیں تھا۔علی شمخانی کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں فخری زادہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل اور اس کی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ہے کیونکہ اسرائیل فخری زادہ کو 20 سال سے قتل کرنا چاہتا تھا اور اس مرتبہ ہمارے دشمن نے مکمل طور پر پیشہ ورانہ اور انتہائی منظم طریقہ استعمال کیا جس میں وہ کامیاب ہوا۔قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے الزام عائد کیا کہ ایران کی بیرون ملک موجود ایک تنظیم مجاہدین خلق بھی اس حملے میں ملوث ہے۔واضح رہے کہ ایران کے سینئر سائنسدان محسن فخری زادہ جمعہ کے روز تہران میں ہوئے ایک دھماکے میں جاں بحق ہوئے اور ایرانی صدر نے بھی اسرائیل پر قتل کا الزام عائد کیا۔فخری زادہ کی ہلاکت سے متعلق پہلے اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ دھماکا خیز مواد سے بھرا ایک ٹرک سڑک کنارے موجود تھا اور متعدد مسلح افراد نے فخری زادہ کی گاڑی پر بھی فائرنگ کی تاہم اب ایران نے ان کا قتل ریموٹ کنٹرول ٹیکنالوجی کی مدد سے کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔