محمد سراج کے معمار محمد محبوب احمد

   

سبزی فروش دوست کلیم کا بھی کردار ناقابل فراموش

حیدرآباد: اونچی عمارت کی تعمیر میں بنیاد کیلئے جو گڑھے کھودے جاتے ہیں، اس کی محنت کا اندازہ وہی مزدور جانتا ہے، جس نے مشکل حالات میں اپنا خون پسینہ بہایا ہو۔ ایسے ہی حالات عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی ہوتے ہیں، کیونکہ جب وہ عالمی سطح پر شہرت پاتے ہیں تو عوام ان کی ابتدائی زندگی میں محنت کرنے والے کوچ یا ٹرینر کی اس خدمات کو نظرانداز کردیتے ہیں، حالانکہ یہی کوچ کسی بھی کھلاڑی کی بین الاقوامی کامیابی اور شہرت کے اصل معمار ہوتے ہیں۔ اس وقت حیدرآبادی فاسٹ بولر محمد سراج کے شاندار مظاہروں کے چرچے ہندوستان بھر کے میڈیا میں سرخیوں میں موجود ہیں، لیکن چارمینار کرکٹ کلب کے سربراہ محمد محبوب احمد دراصل محمد سراج کی اس کامیابی کے معمار ہیں۔ میڈیا نمائندے سے خصوصی گفتگو میں محمد محبوب احمد نے کہا کہ محمد سراج کو ان کے ایک دوست کلیم جوکہ سبزی فروخت کرتے تھے، انہوں نے سراج کو متعارف کروایا اور مجھ سے درخواست کی کہ محمد سراج کو ایک موقع دوں۔ اس کے بعد میں نے سراج کو نیٹ پریکٹس میں دیکھا اور ان کی رفتار سے کافی متاثر ہوا۔ محمد محبوب احمد نے مزید کہا کہ سراج کیلئے چارمینار سی سی پہلا کلب ثابت ہوا کیونکہ اس سے قبل وہ گلی کوچوں میں ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے۔ انہوں نے سراج کے ابتدائی دنوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے اس باصلاحیت بولر کے لئے کرکٹ کے ابتدائی ایام کافی مشکل ترین تھے کیونکہ یہ وہ وقت تھا جب ان کے پاس کٹ تو دور کی بات، پہننے کیلئے بہتر جوتے بھی نہیں تھے لیکن پہلے کلب نے انہیں سہولیات دینا شروع کیا۔ ایچ سی اے میں محمد محبوب احمد نے محمد سراج کو پہلا موقع دیا اور بالاجی سی سی کے خلاف محمد سراج نے اپنا پہلا مقابلہ کھیلا، حریف ٹیم میں انڈر 19 ریاستی ٹیم کے کئی کھلاڑی موجود تھے جن کے خلاف محمد سراج نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ دوسرے میچ میں سلیم نگر سی سی کے خلاف انہوں نے 13 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ برسبین ٹسٹ میں شاندار مظاہرے کے بعد محمد سراج سے تعلق رکھنے والے ابتدائی کلبس اور کوچیس کے انٹرویوز ان دنوں شائع کئے جارہے ہیں جس میں ارشد ایوب نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں محمد سراج کے ابتدائی دنوں کے متعلق کہا کہ انہوں نے کلب کے سیکریٹری کو ہدایت دیتے ہوئے سراج کو پابندی کے ساتھ کرکٹ ٹریننگ کرنے کا پابند بنایا تھا۔ ارشد ایوب کا یہ اشارہ محمد محبوب احمد کی سمت تھا۔ محمد محبوب احمد، محمد سراج کی کامیابی کے معمار ہیں۔