محمد سمیع نظر انداز کرنے پر انتظامیہ پر سخت تنقید

   

نئی دہلی ۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے ٹی20 ٹیم میں محمد سمیع کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے پر روہت شرما اور راہول ڈراویڈ کی قیادت میں موجودہ ہندوستانی انتظامیہ پر سخت تنقید کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امارات میں ٹی20 ورلڈ کپ 2021 میں ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد سمیع نے ایک بھی ٹی20 مقابلہ نہیں کھیلا ہے۔ موجودہ ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ جو گزشتہ سال ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد اقتدار میں آئی ہے،اس نے محمد سمیع کو ٹی20 نظام سے باہرکردیا ہے۔ وہ نیوزی لینڈ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں شامل نہیں ہوئے۔ سمیع کو آئرلینڈ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے بھی سیریز کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا۔ ایشیا کپ 2022 کے ہندوستان بمقابلہ سری لنکا سوپر 4 میچ کی دوسری اننگز کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے، روی شاستری نے محمد سمیع کو ہندوستانی ٹی20 ٹیم سے مکمل طور پر باہرکیے جانے پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ شاستری نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز کو اس سال کے آئی پی ایل کے بعد سمیع کو دیکھنا چاہیے تھا۔میں یہ دیکھ کر پوری طرح حیران ہوں کہ محمد سمیعکو موجودہ ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹرز نے کس طرح نظر اندازکیا ہے۔ روی شاستری نے کہا کہ اس سال کے ایشیا کپ میں ہندوستانی بولنگ اتنی موثر نہیں لگ رہی ہے اور سمیع جیسے تجربہ کار بولرکو یقینی طور پر اسکواڈ میں جگہ بنانی چاہیے تھی۔ہم نے دیکھا کہ کس طرح پچھلے ٹی20 ورلڈ کپ میں اوس کی موجودگی کی وجہ سے، اسپنر مکمل طور پر غیر موثر ہوگیا تھا اور اس وجہ سے، وہ 2022 میں ایشیا کپ کے لیے بہترین انتخاب ہو سکتا تھا۔ اسے یقینی طور پر تھنک ٹینک کا حصہ ہونا چاہیے تھا، محمد سمیع کو گجرات ٹائٹنز فرنچائز نے آئی پی ایل 2022 کے لیے منتخب کیا تھا۔ انہوں نے اس سال ٹورنمنٹ کا پہلا وکٹ لیا اور آشیش نہرا اور ہاردک پانڈیا نے ابتدائی اوورز میں اور درمیانی اوورز میں بھی ان کا موثر استعمال کیا۔ سمیع نے گجرات ٹائٹنز کے لیے ڈیتھ میں زیادہ اوور نہیں کئے لیکن پھر بھی وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ اس سیزن میں کھیلے گئے 16 میچوں میں محمد سمیع نے 24.40 کی اوسط اور 8 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ 20 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ افغان لیگ اسپنر راشد خان سے بھی آگے، اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔سمیع پرپل کیپ ریس میں 6 ویں نمبر پر رہے اور ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر رہے۔
ورلڈکپ، ہندوستانی ٹیم تقریباً طے :روہت
دبئی۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم جوکہ ایشیا کپ میں جلد ہی باہر ہونے سے پریشان ہے اور اپنی خراب کارکردگی کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے لیکن کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے تقریباً یقینی ہے۔ بیمار اویس خان اور زخمی رویندر جڈیجہ کی غیر موجودگی میں، ہندوستان کے پاس بھونیشور کمار اور ارشدیپ سنگھ میں صرف دو سرکردہ بولرہیں۔ ہاردک پانڈیا فاسٹ بولنگ کا تیسرا انتخاب ہیں۔ ہندوستان کو ایشیا کپ سوپر فور میں پاکستان اور سری لنکا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ہندوستانی بولرس بالترتیب 181 اور 173 رنزکا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ سری لنکا کے خلاف شکست کے بعد روہت نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لیے ہماری ٹیم کا 90 سے 95 فیصد حصہ ہے۔کپتان نے کہا کہ وہ ایشیا کپ میں کچھ تجربات کرنا چاہتے تھے اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ اگر چار ماہر بولرز استعمال کیے جائیں توکیا ہوتا ہے۔ روہت نے کہا جب آپ تجربات کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہم کچھ چیزیں آزمانا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ایشیا کپ سے پہلے ہمارے کمبی نیشن کو دیکھیں تو ہم چار فاسٹ بولروں اور دو اسپنرز کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ اس میں دوسرا اسپنر ایک آل راؤنڈر تھا۔ میں ہمیشہ یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ اگر ہم تین فاسٹ بولروں اور دو اسپنرز کے ساتھ کھیلیں توکیا ہوتا ہے۔ ان میں سے تیسرا اسپنر آل راؤنڈر ہوگا۔ ہم ابھی بھی اس کا جواب تلاش کر رہے ہیں۔ٹیم انتظامیہ یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ آیا ہاردک تیسرے تیسرے فاسٹ بولر کے طور پر ٹیم کے مجموعہ میں فٹ ہے یا نہیں۔