محمد عبدالوحید تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کے ڈائرکٹر / سکریٹری مقرر

   

پروفیسر ایس اے شکور سے حصول جائزہ ، چیرمین اکیڈیمی رحیم الدین انصاری سے ملاقات
حیدرآباد۔14مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈی کے ڈائرکٹر سکریٹری کے عہدہ کی زائد ذمہ داری جناب محمد عبدالوحید منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے حوالہ کردی گئی اور ڈاکٹر ایس اے شکور کو اردو اکیڈمی کی زائد ذمہ داری سے سبکدوش کردیا گیا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے 13مارچ کو جاری کردہ جی او آر ٹی نمبر 46میں فوری اثر کے ساتھ ڈاکٹر ایس اے شکور کی زائد ذمہ داری سے انہیں سبکدوش کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے جناب محمد عبدالوحید کو زائد ذمہ داری تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ حکومت کی جانب سے جی او کی اجرائی کے بعد آج سہ پہر جناب محمد عبدالوحید منیجنگ ڈائریکٹر تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریش نے ڈاکٹر ایس اے شکور سے اپنی نئی ذمہ داریوں کا جائزہ حاصل کرلیا اور بعد ازاں دونوں عہدیداروں نے اکیڈمی کے دیگر ملازمین کے ہمراہ صدرنشین تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی جناب رحیم الدین انصاری سے ملاقات کی۔ قبل ازیں ڈاکٹر ایس اے شکور ایکزیکیٹیو آفیسر تلنگانہ ریاستی حج کمیٹی نے جناب محمد عبدالوحید کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر سیکریٹری کی حیثیت سے ان کا دور یادگار اور تاریخی اہمیت کا حامل رہا کیونکہ ان کے دور میں ہی ریاستی حکومت کی جانب سے کابینی وزراء کے علاوہ ضلع کلکٹرس کے دفاتر میں اردو عہدیداروں کے تقرر کو یقینی بنایا گیا ۔ علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ خلوت میں موجود ’’اردو مسکن‘‘ کی تعمیر کا کام جو کہ کئی برسوں سے زیر التواء رہا اس آڈیٹیوریم کے کاموں کو تکمیل کرواتے ہوئے اسے عوام کیلئے کھول دیا گیا ۔ ڈاکٹر ایس اے شکور نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اردو کے فروغ کے لئے چلائی جانے والی اسکیمات کو مؤثر انداز میں روبہ عمل لانے کے اقدامات کئے گئے اور کئی برسوں سے زیر التواء ایوارڈس کے عمل کو منظوری حاصل کرتے ہوئے 4برسوں کے ایوارڈس جاری کرنے کے اقدامات کئے گئے ۔ علاوہ ازیں فروغ اردو کے سلسلہ میں متعدد اقدامات کو قابل عمل بنانے کیلئے 22 اسکیمات پر مشتمل فروغ اردو کے بجٹ کو منظوری دلوائی گئی جس کے نتیجہ میں حکومت کی جانب سے جاری کیا جانے والا فروغ اردو کا بجٹ ان مدات میں ہی خرچ کیا جاسکتا ہے اور اس کے بے جا استعمال کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ جناب محمد عبدالوحید ریٹائرڈ آئی ایف ایس نے بتایا کہ اردو اکیڈمی کا مقصد اردو زبان کی ترقی ‘ترویج و اشاعت کے علاوہ زبان کے وقار کو بلند کرنا ہے اور اس عمل کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی کے ذمہ دار آپسی مشاورت اور قانونی گنجائش کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کئے جائیں گے اور عرصۂ دراز سے زیر التواء کاموں کی تکمیل کے علاوہ نئی اسکیمات کو روشناس کروانے کے لئے مشاورت کی جائے گی۔ڈاکٹر ایس اے شکور نے بتایا کہ کوئی عہدیدار مستقل نہیں ہوتا اور عہدیداروں کا تبادلہ حکومت کا ایک مسلسل عمل ہے اسی لئے وہ نہیں مانتے کہ انہیں کسی کی شکایت یا سفارش کی بنیاد پر عہدہ سے ہٹایا گیا ہے۔